0
Thursday 31 Jul 2014 21:53
صوبائی حکومت کی کاکردگی سے مطمئن نہیں

بلوچستان کیلئے کسی تحریک سے دریع نہیں کرینگے، سردار اختر جان مینگل

بلوچستان کیلئے کسی تحریک سے دریع نہیں کرینگے، سردار اختر جان مینگل
اسلام ٹائمز۔ بی این پی کے سربراہ و رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ڈاکٹر مالک کی قیادت میں مخلوط حکومت کو بنے ہوئے ایک سال گزر گیا ہے، مگر انکی کارکردگی اچھی نہیں ہے۔ اگر ہمیں کوئی تحریک چلانی پڑے تو اس سے ہم گریز نہیں کرینگے۔ بلوچستان کا مسئلہ اس حکومت کے بس میں نہیں ہے کہ وہ حل کرے۔ ہم اسمبلیوں میں بیٹھ کر انتظار نہیں کرینگے کہ بلوچستان کے مسائل حل ہونگے۔ اگر ہمیں اسمبلیاں چھوڑ کر سڑکوں پر آنا پڑا اور احتجاج کرنا پڑا، تو ہم اس سے بھی گریز نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں۔ اس وقت کی حکومت کے دور میں مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں اور اب بھی مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں۔ پہلے بھی کئی افراد جن کی تعداد ہزاروں میں ہے، لاپتہ ہوئے۔ اب بھی وہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اس لئے ہمارے نزدیک سابقہ حکومت اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک کے پاس کوئی اختیارات نہیں۔ موجودہ حکومت جو مخلوط حکومت کہلاتی ہے، اس کی ٹیم کے کپتان تو ضرور ہیں مگر انکے پاس کوئی اختیارات نہیں۔ اختیارات کسی اور کے پاس ہیں۔ جب تک وہ اختیارات منتخب حکومت کو منتقل نہیں ہونگے، اس وقت تک بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ عوام نے ہمیں اس لیے ووٹ دیئے تھے کہ اسمبلی میں جاکر بلوچستان کا مسئلہ حل کریں مگر افسوس بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان کے مسئلے کے بارے میں کوئی پارٹی بھی عوام نہیں اٹھا رہی۔ ہم اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں کہ اسمبلیوں میں بیٹھنے کی بجائے استعفیٰ دیکر احتجاج کریں تو وہ بہتر ہوگا کیونکہ اب وقت آ گیا ہے ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے بلوچستان کا مسئلہ ضرور حل کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 402337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش