0
Tuesday 5 Aug 2014 06:30
خواتین اور معصوم بچوں سمیت 1867 فلسطینی شہید، 9500 زخمی

غاصب صیہونی حکومت اور حماس 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر رضامند

غاصب صیہونی حکومت اور حماس 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر رضامند
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی حکومت اور حماس 72 گھنٹوں کی جنگ بندی کیلیے رضامند ہوگئے ہیں، جس کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے ہوگا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 8 جولائی سے جاری جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1867 تک جاپہنچی ہے۔ امریکہ نے بھی جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔ عالمی دباؤ اور مصری حکام کی کوششیں ایک بار پھر کام کرگئی۔ مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صبح 10بجے سے اسرائیل اور حماس آئندہ 72 گھنٹوں کیلیے ایک دوسرے پر نہ راکٹ داغیں گے نہ گولا باری اور بمباری ہوگی۔ صیہونی حکومت اور حماس نے باضابطہ طور پر جنگ بندی تسلیم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے سیزفائر کا فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں صیہونی وزیراعظم نے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدت سکیورٹی مقاصد حاصل کیے جانے تک فوجی آپریشن جاری رہے گا۔ امریکہ نے بھی جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے، امریکی نائب مشیر برائے قومی سلامتی ٹونی بلنکن نے کہا کہ یہ حماس کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ جنگ بندی جاری رکھے۔ پیر کے روز بھی صیہونی حکومت نے غزہ میں 7 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، تاہم صیہونی طیارے غزہ میں آگ اور خون کا کھیل کھیلتے رہے تھے۔ 29 روز سے جاری اس جنگ میں صیہونی حکومت نے درندگی کی انتہا کردی ہے، معصوم بچوں اور خواتین سمیت 1867 فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ حماس نے بھی صیہونی جارحیت کے جواب میں کارروائیاں کیں، جس کے باعث 64 اسرائیلی فوجی اور 3 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت اور فلسطین نے 72 گھنٹوں کی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، جس کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق صبح دس بجے سے ہوگا۔ مذاکراتی عمل میں ثالت کا کردار ادا کرنے والے ملک مصر کے ایک آفیشل نے بتایا کہ مصر نے متعلقہ ملکوں سے رابطہ کرکے انہیں 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر آمادہ کر لیا ہے۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ مزید وفود کے مصر پہنچنے پر مذاکراتی عمل آگے بڑھے گا اور جلد کسی معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فلسطین کا ایک وفد مصر میں موجود ہے جس میں حماس کا نمائندہ بھی موجود ہے اور اس سلسلے میں مصری آفیشل ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم ابھی تک اسرائیل نے کوئی بھی مذاکرات کار مصر نہیں بھیجا۔ فلسطینی وفد کے سربراہ عظام الاحمد نے قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین نے مصر کی جانب سے تجویز کردہ سیز فائر پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فی الحال اس سلسلے میں کوئی ردعمل یا بیان جاری نہیں کیا گیا۔ یاد رہے کہ صیہونی ہوائی حملوں سے 1800 سے زائد فلسطینی مرد، خواتین اور بچے شہید جبکہ 9500 شدید زخمی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 403092
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش