QR CodeQR Code

اسکردو انتظامیہ کی جانب سے اسد مجالس کے حوالے ناقص انتظامات لمحہ فکریہ

5 Aug 2014 22:22

اسلام ٹائمز: بلتستان انتظامیہ کو چاہیے کہ بلتستان کے تمام امام بارگاہوں میں حفاظت کے لیے پولیس نفری کو تعینات کیا جائے اور بلتستان کے داخلی و خاری راستوں پر چیک پوسٹ دوبارہ قائم کر کے سکیورٹی اقدامات کو ٹھوس بینادوں پر اٹھایا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ بلتستان بھر میں عشرہ اسد کی مجالس کا آغاز ہو گیا ہے اور اسد عاشورا بارہ اگست کو پوری عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا۔ جس میں لاکھوں عزادار اسکردو شہر کے مرکزی جلوسوں میں شرکت کریں گے۔ بلتستان میں اسد عاشورا کے حوالے سے پانچ سو سے زائد مقامات مجالس برپا ہو رہی ہیں۔ دوسری طرف بلتستان انتظامیہ کی جانب سے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں سے چیک پوسٹیں ہٹائی گئی ہیں جو کہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ہوم سیکرٹری اور صوبائی حکومت کو جاری مراسلے میں اس خطرہ کا اظہار کیا گیا تھا کہ آپریشن "ضرب عضب" سے دہشت گرد بھاگ کر گلگت بلتستان میں رپوش ہو سکتے ہیں اور دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں۔ ایسے میں سکیورٹی کے لیے قائم چیک پوسٹوں کو ختم کرانا لمحہ فکریہ ہے۔ بلتستان انتظامیہ کو چاہیے کہ بلتستان کے تمام امام بارگاہوں میں حفاظت کے لیے پولیس نفری کو تعینات کیا جائے اور بلتستان کے داخلی و خاری راستوں پر چیک پوسٹ دوبارہ قائم کر کے سکیورٹی اقدامات کو ٹھوس بینادوں پر اٹھایا جائے اور بلتستان میں مشکوک افراد پر نظر رکھنے کے علاوہ خفیہ اداروں کو متحرک کیا جائے تاکہ اسد عاشورا کے مجالس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوں۔


خبر کا کوڈ: 403259

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/403259/اسکردو-انتظامیہ-کی-جانب-سے-اسد-مجالس-کے-حوالے-ناقص-انتظامات-لمحہ-فکریہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org