0
Wednesday 6 Aug 2014 13:56

فلسطین کا صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کیخلاف عالمی عدالت میں جانیکا فیصلہ

فلسطین کا صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کیخلاف عالمی عدالت میں جانیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی ہالینڈ روانہ ہوگئے ہیں۔ فلسطینی وزیر خارجہ کا انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کا یہ دورہ صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان طے پانے والے تین روزہ جنگ بندی معاہدے کے فوری بعد کیا جا رہا ہے۔ وہ عالمی عدالت سے استدعا کریں گے کہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائی جائیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ میں کئے گئے آپریشن کے دوران متعدد بار جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔ منگل کو انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کے پروسیکیوٹر سے ملاقات کے دوران فلسطینی وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کے خلاف تفتیش کا مطالبہ کیا۔ صیہونی حکومت اور حماس کے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد ریاض المالکی نے ہوگ کا دورہ کیا۔ ریاض المالکی نے کہا کہ گذشتہ 28 دنوں میں صیہونی حکومت نے جو کچھ کیا، وہ واضح طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے اور بنیادی طور پر یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ "فلسطینی حکام چاہتے ہیں کہ آئی سی سی غزہ میں ہونے والےجنگی جرائم کی دونوں اطراف سے تفتیش کرے۔"

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ نے غزہ میں صیہونی جارحیت کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کے جاں بحق ہونے سے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ایک انکوائری کا آغاز کیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ نہتے شہریوں پر حملہ کرنا جنگی جرم ہے۔ ریاض المالکی نے کہا کہ "فلسطین اس وقت اقوام متحدہ میں ایک مبصر کے طور موجود ہے اور اس حیثیت سے وہ آئی سی سی کا بھی ایک رکن ہے۔" تاہم انہوں نے کہا کہ یہ تفتیش حماس کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، جسے مغرب کی جانب سے ایک دہشت گرد گروہ کا درجہ دیا جا چکا ہے اور جو فلسطینی حکومت کا ایک اہم حریف بھی ہے۔

دوسری جانب پوری دنیا کی مسلم کمیونٹی کا مطالبہ ہے کہ غزہ میں قیام امن کے لیے ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دی جائے۔ پاکستان میں منگل کو پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام منعقد ہونے والی "آل پارٹیز فلسطین امن کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے علماء اور مقررین نے کہا کہ اسلامی دنیا کو چین اور روس کے تعاون سے اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ درج کروانا چاہیٔے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صیہونی اور فلسطینی حکام تین روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد قاہرہ میں ملاقات کریں گے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی حکام کے مابین قاہرہ میں ہونے والے مذاکرت میں حصہ لے گا، تاکہ غزہ میں مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کی راہ نکالی جاسکے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "امریکہ مذاکرات کا حصہ بنے گا، تاہم اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ یہ شرکت کتنی اور کس سطح پر ہوگی۔"
خبر کا کوڈ : 403352
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش