0
Sunday 17 Aug 2014 09:05

عمران خان اور طاہرالقادری سے بات چیت کے لئے مذاکراتی کمیٹیاں قائم کرنے کی منظوری

عمران خان اور طاہرالقادری سے بات چیت کے لئے مذاکراتی کمیٹیاں قائم کرنے کی منظوری
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات سامنے آنے کے بعد اس معاملے کو فوری حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر پارلیمانی جماعتوں کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی ذمہ داری وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے سپرد کر دی گئی ہے کہ وہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے فوری مشاورت کرکے عمران خان سے باضابطہ مذاکراتی عمل شروع کر دیں جبکہ طاہر القادری کے مطالبات پر غور کے لیے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو ذمے داری تفویض کرتے ہوئے انھیں یہ ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمنٰ ملک سے رابطہ کر کے ان کے ذریعہ بامقصد مذاکرات شروع کریں۔ مذاکرات کا عمل 24گھنٹے میں شروع کر دیا جائے تاہم مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے عمران خان اور طاہر القادری کے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں یا موجودہ حکومت تحلیل کی جائے۔

اس مشاورت میں تفصیلی طور پر موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ صورت حال پر فوری طور پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، محمود خان اچکزئی اور آفتاب احمد خان شیر پاؤ سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

مشاورت میں اس بات کا فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ اگر تحریک انصاف یا عوامی تحریک کی جانب سے ریڈ زون کو پار کرکے احتجاج کرنے یا امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر مجمع کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا آپشن استعمال کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر ریڈ زون کی حدود یا اسلام آباد میں کرفیو کا نفاذ بھی کیا جا سکتا ہے اور ہنگامی صورت حال کی موجودگی میں اسلام آباد کی مکمل سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کر دی جائے گی۔ دوسری جانب گورنر سندھ وزیراعظم کی ہدایت کے بعد طاہر القادری اور حکومت کے درمیان بات چیت شروع کرانے کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے طاہر القادری کو پیغام بھیجا ہے کہ حکومت ان سے بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ تاہم وہ پارلیمنٹ کی تحلیل اور نواز شریف اور شہباز شریف کی گرفتاری جیسے مطالبات پر نظرثانی کریں۔
خبر کا کوڈ : 405173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش