اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی وفد کے ہمراہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے مطالبات کے حصول کیلئے میدان میں ڈٹے رہیں گے، ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان اور سندھ بھر میں مرحلہ وار دھرنے شروع کرے گی، شاہراہ قراقرم اور قومی شاہراہیں بلاک کی جائیں گی، حکومت کارکنان کو ہراساں کرنے سے باز رہے، نواز حکومت کا کوئی بھی راست اقدام خود اس کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، اہل سنت بھائیوں کے ساتھ جس اسٹریٹجیک پارٹنر شپ کا آغاز کیا ہے اسے اپنے خون کے آخری قطرے تک قائم رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں، کراچی سمیت ملک بھر میں ہمارے کارکنان کو ہراساں کیا جا رہا ہے، حکمران سن لیں، کفر کی حکمرانی تو قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم کی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پرامن احتجاج کی مثال قائم کی ہے، تشدد اور انتہا پسندی کی سیاست کو ہم مسترد کرتے ہیں، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے درخواست میں نامزد ملزموں کیخلاف ایف آئی آر کا درج نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی اور علامہ اعجاز بہشتی سمیت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے دیگر رہنما شریک تھے۔