0
Monday 18 Aug 2014 23:47

انقلاب اور آزادی مارچ کے دھرنوں کا بدلہ بلوچستان میں بی این پی سے لیا جا رہا ہے، سردار اختر مینگل

انقلاب اور آزادی مارچ کے دھرنوں کا بدلہ بلوچستان میں بی این پی سے لیا جا رہا ہے، سردار اختر مینگل
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے اپنے ایک بیان میں گنداواہ میر امان اللہ زہری کے گھر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری جو حکمرانوں کے خلاف آزادی اور انقلاب مارچ کر رہے ہیں۔ حکمران بلوچستان میں ان کا بدلہ پارٹی رہنماؤں اور بی این پی سے لینے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اپنے گلو بٹوں کو بلوچستان میں سرگرم کرنے کی پالیسی اپنا لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پنجاب نہیں، بلوچستان ہے۔ یہاں پر کسی بھی گلوبٹ کی غنڈہ گردی قبول نہیں کی جائے گی، یہ بلوچ روایات کے منافی ہے۔ آمر وقت ایوب خان نے جس طرح شہید بابو نوروز خان کو چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے نذر آتش کیا۔ یہی طرز عمل موجودہ حکمرانوں نے اپناتے ہوئے آمر وقت کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بابو نوروز کے فرزند کے گھر پر چھاپہ، چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی ناقابل برداشت عمل ہے۔ گلو بٹوں کے یہاں بلوچ اقدار کے خلاف اقدامات قبول نہیں۔ ہماری اپنی بلوچ روایات ہیں جن کی صدیوں سے پاسداری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے جلسوں اور پروگرامز میں شہید بابو نوروز، میر صاحب کے نام کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال تو کرتے ہیں لیکن اب میر امان اللہ زہری کے ساتھ دوسری مرتبہ پیش آنے والا واقعہ نے حکمرانوں کے حقیقی چہروں کو عیاں کر دیا ہے۔ ان کے قول و فعل اور عمل میں تضادات واضح دکھائی دیتے ہیں۔ ایوب خان نے اپنی آمرانہ حکمرانی کو دوام کیلئے روایات کی پامالی کی اور انسانیت سوز مظالم بلوچستان پر ڈھائے موجودہ حکمران بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی سے گریزاں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس تحفظات اور خدشات کا ذکر ہم کرتے چلے آ رہے ہیں اب وہ تمام اقدامات عوام کے سامنے بڑی تیزی کے ساتھ عیاں ہوتے جا رہے ہیں عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جا سکتا کیونکہ اکیسویں صدی میں بلوچ عوام اتنے باشعور ہو چکے ہیں کہ اپنے اچھے اور برے کی بخوبی تمیز کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنے رہنماؤں، ساتھیوں کی حفاظت، ناروا سلوک، ناانصافیوں کے خلاف اس سے قبل سے ثابت قدمی کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور موجودہ شرمناک واقعے کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔

دریں اثناء پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ میر امان اللہ خان زہری کے گھر گنداواہ میں چھاپہ حکمرانوں کی اس سوچ کا عکاس ہے کہ جو انتقامی کارروائیوں، بلوچ دشمن اقدامات اور پارٹی کے رہنماؤں کے گھر پر پولیس، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والوں کے ذریعے جس طرز پر سیاست کو لے جانا چاہتے ہیں وہ قابل تشویش حد تک بڑھ چکی ہے۔ حکمران بلند و بالا دعوے تو کرتے ہیں لیکن عملا ان کی پالیسیوں، بلوچ دشمن اقدامات، بلوچ روایات کو مسخ کرنے اور سیاست میں عدم رواداری اور اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے سرکاری مشینری کو استعمال میں لانا قابل افسوس امر ہے کہ ایسی منفی روش کو بڑھایا جا رہا ہے، جس کی تاریخ میں مثال کم ہی ملتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 405455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش