0
Tuesday 19 Aug 2014 00:29
یورنیم افزودگی کے متعلق اپنے حق سے زیادہ نہیں چاہتے

ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے، پابندیاں قبول نہیں کرینگے، ڈاکٹر حسن روحانی

ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے، پابندیاں قبول نہیں کرینگے، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے ایٹمی پروگرام پر آئی اے ای اے کی طرف سے مقرر کردہ بین الاقوامی قوانین کے علاوہ کسی پابندیوں کو قبول نہیں کرے گا۔ ہم صرف ایٹمی عدم پھیلاﺅ کے معاہدے کے فریم ورک کے اندر آئی اے ای اے کے قانونی کنٹرول کو قبول کریں گے کیونکہ ان قوانین سے باہر نگرانی تمام ترقی پذیر ممالک کے خلاف ایک مثال بن جائے گی۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی اے ای اے کے صدر یوکی امانو 25 اگست کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ایرانی ایٹمی پروگرام پر ماضی میں لگائے جانے والے الزامات پر گفتگو کے لئے اتوار کو ایران پہنچے ہیں۔ اس موقع پر انھوں ایرانی صدر سے ملاقات کی جبکہ اس سے قبل انھوں نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کی۔ بعد ازاں وہ ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی کے ساتھ بھی ملے۔ 
آئی اے ای اے کے صدر امانو نے کہا کہ ایران کی طرف سے ماضی میں اپنے پروگرام کے متعلق فراہم کی جانے والی معلومات حالیہ وضاحتوں سے مختلف نہیں ہیں۔ امانو نے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر حسن روحانی کے ساتھ ان کے مذاکرات زیادہ تعمیری ماحول میں رہیں گے۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر نے ایک مرتبہ پھر زور دے کر کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لئے ہے اور ایرانی دفاعی حکمت عملی میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان اور جرمنی کیساتھ بات چیت ایرانی عوام کیلیے ضروری اعتماد دے گی اور ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور پرامن مقاصد کے لیے یورنیم افزودگی کے متعلق اپنے حق سے زیادہ نہیں چاہتا۔
خبر کا کوڈ : 405459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش