0
Tuesday 19 Aug 2014 21:20

خضدار اجتماعی قبروں کے واقعے میں فوج اور خفیہ ادارے ملوث نہیں، جوڈیشنل کمیشن

خضدار اجتماعی قبروں کے واقعے میں فوج اور خفیہ ادارے ملوث نہیں، جوڈیشنل کمیشن
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت نے خضدار کے علاقے توتک سے ملنے والی اجتماعی قبروں سے متعلق قائم جوڈیشل ٹریبونل کی انکوائری رپورٹ جاری کر دی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ شہادتیں موجود ہیں۔ فوج، خفیہ ادارے اور حکومت توتک واقعے میں ملوث نہیں۔ رواں سال 17 جنوری کو خضدار کے علاقے توتک میں دو اجتماعی قبروں سے 13 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت نے ہائیکورٹ کے جج جسٹس نور محمد مسکان زئی کی سربراہی میں انکوائری ٹریبونل قائم کیا تھا۔ جس نے 20 مئی کو اپنی رپورٹ حکومت کو جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ قبروں سے برآمد شدہ لاشیں تین سے چھ ماہ اور چھ سے آٹھ ماہ پرانی ہیں۔ واقعہ سے متعلق شہادتیں اس معیار کی نہیں کہ اسے فوجداری عدالت میں کسی شخص کو قصوروار ٹہرانے کے لئے استعمال کیا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ خضدار کا ایک شخص اور اس کے ساتھی واقعے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں انکوائری ٹریبونل نے مارچ سے دسمبر 2013ء کے دوران غفلت برتنے پر خضدار کی سول انتظامیہ کے تمام افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے اور کہا گیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے نڈر اور بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل افسران کو تعینات کیا جائے۔ دہشت گردی کے ایسے تمام واقعات جن میں ذمہ داری کا دعوی کیا گیا ہو، ان کی تفتیش ایماندار اور اہل اہلکاروں سے کرائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 405644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش