QR CodeQR Code

داعش کے ہاتھوں امریکی صحافی کے قتل کے بارے میں حیران کن انکشافات

24 Aug 2014 00:09

اسلام ٹائمز: امریکی صحافی جیمر فولے کے والدین کو جو ای میل بھیجی گئی ہے، ماہرین لسانیات کے مطابق یہ کسی برطانوی دہشت گرد کی لکھی ہوئی تھی، جسکے بعد یہ تاثر مزید گہرا ہوگیا ہے کہ عراق اور شام میں مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے شدت پسند ہی ان ممالک کے لوگوں کے خون کے پیاسے ہوچکے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ شام میں داعش کے ہاتھوں قتل ہونیوالے امریکی صحافی جیمر فولے کے قتل کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ماہرین لسانیات نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں داعش کے ہاتھوں قتل کئے جانے والے امریکی صحافی جیمر فولے کے والدین کو جو ای میل بھجی گئی وہ داعش کے کسی برطانوی جنگجو نے لکھی تھی۔ جس کے بعد یہ تاثر مزید گہرا ہوگیا ہے کہ عراق اور شام میں مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے شدت پسند ہی ان ممالک کے لوگوں کے خون کے پیاسے ہوچکے ہیں۔ مقتول صحافی کے 66 سالہ باپ جان فولے نے بتایا کہ انہیں پچھلے سال دسمبر سے اپنے بیٹے کے بارے میں کوئی اطلاع نہ ملی تھی اور وہ شدت سے منتظر تھے کہ کوئی ان سے رابطہ کرے۔ پچھلے ہفتے انہیں داعش کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں ان کے بیٹے کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ لینکسٹر یونیورسٹی کی ماہر لسانیات ڈاکٹر کلیر نے جب اس ای میل کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کو لکھنے والے کا تعلق ممکنہ طور پر برطانیہ کے کسی ملازمت پیشہ خاندان سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ای میل میں استعمال کئے گئے استعارے، سپیننگ کی غلطیاں اور ذخیرہ الفاظ یہ صاف ظاہر کرتے ہیں کہ لکھنے والا برطانیہ کے ملازمت پیشہ طبقے سے تعلق رکھتا ہے اور زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہے۔ سکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ جان نامی نوجوان ہے جو دو اور مغربی جنگجوﺅں کے ساتھ ”بیٹلز“ کے نام سے مشہور ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی قید میں 20 کے قریب مغربی باشندے اس وقت بھی موجود ہیں۔


خبر کا کوڈ: 406342

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/406342/داعش-کے-ہاتھوں-امریکی-صحافی-قتل-بارے-میں-حیران-کن-انکشافات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org