0
Monday 25 Aug 2014 13:21
افضل خان کا انٹرویو طے شدہ اور فکسڈ ہے

طے شدہ منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے، جسٹس (ر) ریاض کیانی

طے شدہ منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے، جسٹس (ر) ریاض کیانی
اسلام ٹائمز۔ ممبر الیکشن کمیشن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے کہا ہے کہ افضل خان تحریک انصاف کے وفادار کارکن ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملازمت میں توسیع نہ ملنے پر افضل خان الزام تراشی پر اتر آئے۔ میرا کیریئر بے داغ ہے، ممبر الیکشن کمیشن بن کر غلطی کی۔ افضل خان کے الزامات کے پیچھے گہری سازش ہے۔ افضل خان کے الزامات کا چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں۔ افضل خان دس لاکھ روپے تنخواہ کے ساتھ پنشن بھی لینا چاہتے تھے وہ سال میں دوسری ترقی مانگ رہے تھے جو کہ کسی بھی صورت ممکن نہیں تھا۔ میرا دامن صاف ہے افضل خان کو چودہ ماہ بعد یہ سب کچھ کیوں یاد آ گیا۔ افضل خان ثابت کریں کہ میں الیکشن کمیشن کو 90 فیصد تک تباہ کرنے کا کیسے ذمہ دار ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میرے تمام فیصلوں میں الیکشن کمیشن کے ارکان شامل رہے ہیں۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے الیکشن کمیشن کی بدنامی ہو۔ پنجاب سے جیتنے والا ہی مرکز میں حکومت بنائے گا۔ عمران خان کے کانوں میں میرے خلاف زہر ڈالا جا رہا ہے، طے شدہ منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افضل خان کا انٹرویو طے شدہ اور فکسڈ ہے۔ میں کبھی بھی نون لیگ کا قانونی مشیر نہیں رہا۔ محبوب انور کو الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کراچی سے لاہور ٹرانسفر کیا گیا کیونکہ پنجاب میں الیکشن کافی ٹف ہوتے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رکن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے الزامات کو ایک سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز افضل خان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ 2013ء کے عام انتخابات کے دوران سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور تصدق حسین جیلانی دھاندلی میں ملوث تھے اور اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر اس صورتحال سے خوفزدہ تھے، جبکہ جسٹس (ر) ریاض کیانی نے انتخابات میں منظم طریقے سے دھاندلی کی اور نظام کو تباہ کرکے رکھ دیا تھا۔ لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو جھوٹ قرار دیا اور سوال کیا کہ افضل خان کو 14 مہینے بعد اسکا خیال کیوں آیا؟ ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ان کے متعلق جھوٹ بولا تھا اور وہ کبھی بھی اتفاق فاؤنڈری کے وکیل نہیں رہے۔ جسٹس کیانی نے مزید کہا کہ افضل خان کے الزامات ان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افضل خان کا انٹرویو فکسڈ میچ تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افضل خان نے گریڈ 22 پر ترقی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں آنا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ ریٹائرڈ جسٹس ریاض کیانی نے کہا کہ ملازمت میں توسیع نہ ملنے پر افضل خان الزام تراشی پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری تعیناتی آئینی طریقے سے ہوئی تھی اور افضل خان کے الزامات کے پیچھے گہری سازش ہے۔
خبر کا کوڈ : 406556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش