0
Tuesday 26 Aug 2014 23:40

ملک میں بدامنی اور دہشگردی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے، عبدالمتین اخونذادہ

ملک میں بدامنی اور دہشگردی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے، عبدالمتین اخونذادہ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخونذادہ نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں انتشار کی فضاء قائم ہے۔ بدامنی اور دہشگردی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ بلوچستان کے حالات کو بہتر کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔ ہمارے قائدین نے اس ملک کے لیے بےپناہ قربانیاں دی ہیں۔ ہم الزامات کی سیاست کے قائل نہیں، ملک کی بقاء کیلئے جمہوریت کا ہونا ضروری ہے۔ پارٹی کے مرکزی امیر سراج الحق بلوچستان کے 3 ستمبر کو پانچ روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔ پارٹی نے اس سلسلے میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 73 سال قبل مولانا مودودی نے اپنے 75 رفقاء کے ہمراہ ایک ایسی تحریک کی بنیاد رکھی، جس نے برصغیر کے مسلمانوں کیساتھ دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی طرف مائل کیا اور آج یہ تحریک ایک عالمی تحریک بن چکی ہے۔ اندرونی اور بیرونی ممالک میں جماعت اسلامی کسی نہ کسی نام سے انسانیت کی خدمت سرانجام دے رہی ہے۔ جماعت کے قائدین اور کارکنان دن رات ملک کی سیاسی و سماجی جمہوری مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کسی بھی قدرتی آفت یا مصیبت کی گھڑی میں عوام کیساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابرین نے قید و بند کی صعوبتیں گزار کر زندگی بسر کی ہے اور جماعت کا برصغیر میں ایک بہت اہم کردار رہا ہے۔ پاکستان کے بننے کے بعد جماعت دو حصوں میں تقسیم ہوگئی انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے پارلیمنٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی بیٹی کو یوتھ لون بزنس کا سربراہ مقرر کیا ہے جو درست عمل نہیں۔ 12 روز سے اسلام آباد میں دھرنے جاری ہیں۔ ان دھرنوں کو ختم آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کو بچانے کیلئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر مولانا سراج الحق دونوں فریقین کو مذاکرات کیلئے آمادہ کررہے ہیں۔ پاکستان میں ماضی میں بننے والے کمیشنوں کی آج تک کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی اور نہ ہی ان رپورٹس پر کوئی عملدرآمد کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ اب کمیشن پر اعتماد نہیں کررہے۔

جماعت اسلامی نے ملک میں سیاسی نظام کی بہتری کیلئے مشاورتی نظام کی تشکیل کیلئے جدوجہد جاری رکھی، ملک میں سیاسی انتشار کی وجہ سے زیادہ دیر آمریت برسر اقتدار رہی کیونکہ ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہیں، اس کی بہتری کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی میں آج بھی بدامنی موجود ہے۔ وزیرستان میں ضرب عضب آپریشن کے بعد 10 لاکھ آئی ڈی پیز بےگھر ہو چکے ہیں انہیں دوبارہ ان کے گھروں میں بحفاظت احسن طریقے سے بحالی کے معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی موجودہ صورتحال کی بہتری کیلئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر مولانا سراج الحق کوششیں کر رہے ہیں تاکہ مذاکرات کا راستہ نکل سکے اور ملک کا جمہوری نظام مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر یکجہتی کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی کے مرکزی امیر 5 روزہ دورے پر 3 ستمبر کو کوئٹہ پہنچیں گے، جہاں پر وہ 3 ستمبر کو لسبیلہ 6 ستمبر کو پشین میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرینگے۔ اسی طرح 7 ستمبر کو کوئٹہ میں ملک کی موجودہ صورتحال اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے حوالے سے جلسہ منعقد ہوگا جس میں جماعت کے دیگر قائدین بھی خطاب کرینگے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ تمام پارٹیاں جمہوری عمل میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 406820
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش