0
Wednesday 27 Aug 2014 23:29
امریکا کو مشورہ ہے کہ وہ پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی نہ کرے

قوم 99ء کی طرح آج بھی فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، قادری صاحب کے وژن کی تائید کرتا ہوں، پرویز مشرف

چیف آف آرمی اسٹاف سمیت پوری فوج موجودہ صورتحال کو دیکھ رہی ہے
قوم 99ء کی طرح آج بھی فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، قادری صاحب کے وژن کی تائید کرتا ہوں، پرویز مشرف
اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لعل پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، کسی نے ایسی حرکت کی تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں، پاک فوج ملک کو ٹوٹنے نہیں دے گی، امریکا سمیت کسی بھی ملک کو پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کی ضرورت نہیں، میں قادری صاحب کے وژن کی تائید کرتا ہوں، این آر او کے تحت پیپلز پارٹی کے خلاف کیسز ختم کئے لیکن اب سوچتا ہوں کہ مجھے یہ نہیں کرنا چاہیئے تھا کیونکہ اس سے ہمیں فائدہ نہیں نقصان ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستانی اپنے مسائل خود حل کرنا جانتے ہیں، ملک کی موجودہ صورتحال پر قوم پریشان ہے، اسے پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں الیکشن کا وقت نہیں، عوام کا نکلنا ہی اصل جمہوریت ہے، وفاق کو مضبوط کرنے کیلئے نئے صوبے بنانا ضروری ہے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ 2007ء میں افتخار چوہدری کو بےنقاب کرنے کی کوشش کی گئی، افضل خان کے بیان سے افتخار چوہدری کا کردار واضح ہوگیا۔

پرویز مشرف نے کہا کہ2007ء کے بعد پاکستان کی ترقی رک گئی، پاکستان میں کوئی بھی فرشتہ نہیں سب میں کرپشن موجود ہے، اگر اوپر والا ٹھیک ہوگا تو اس کا اثر نیچے تک جائے گا، اس کے بغیر یہ کرپشن ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں کے بعد حکومتی ریلیوں سے تصادم اور فرقہ واریت کا خطرہ ہے، ایف سی کو اسلام آباد میں لگا کر لسانی رنگ دیا گیا۔ سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ قوم 1999ء میں بھی آرمی کی طرف دیکھ رہی تھی اور آج بھی آرمی کی طرف ہی دیکھ رہی ہے، چیف آف آرمی اسٹاف سمیت پوری فوج موجودہ صورتحال کو دیکھ رہی ہے۔ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ اب ملک میں ہر طرف سیاسی باتیں ہو رہی ہیں، میں قادری صاحب کے وژن کی تائید کرتا ہوں، پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں اور تبدیلی آنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پہلے صرف انتخابی دھاندلی کی بات کرتے تھے، اب ری الیکشن کا کہہ رہے ہیں لیکن اب میری نظر میں دوبارہ الیکشن نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ اس سے پہلے سسٹم میں تبدیلی آنی چاہیے، اداروں کی تشکیل نو ہو اور پھر الیکشن ہو، عمران خان کے دھاندلی کے الزامات درست ہیں۔

سابق صدر مملکت نے کہا کہ 2007ء میں افتخار چوہدری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ان کی کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس میں اس کی ساری کرپشن موجود ہے، وہ جوڈیشل کونسل نے بغیر پڑھے سپریم کورٹ بھیج دیا جس کے بعد انھیں بحال کر دیا گیا، جس کی وجہ سے اسٹیل ملز اور ایل این جی کے منصوبے ختم ہوئے تو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا اور پاکستان کی ترقی رک گئی۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اب عوام کی خوشحالی ملک کی ترقی ہے، اس کے بغیر نہ جمہوریت کامیاب ہے نہ آمریت لیکن آج تک پاکستان میں کسی حکومت نے بھی اس طرف توجہ نہیں دی، پاکستان میں کوئی بھی اس وقت فرشتہ نہیں، سب میں کرپشن موجود ہے۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ میں کسی گورے کے سامنے بات کرتے ہوئے نہیں ڈرتا اب بھی میرا امریکا کو مشورہ ہے کہ وہ پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی نہ کرے، اب کوئی بھی مائی کا لعل پاکستان کی طرف نظر نہیں اٹھا سکتا، اگر کسی نے ایسی حرکت کی تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 406986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش