QR CodeQR Code

حالیہ جنگ میں غزہ کی فتح اسرائیل اور اسکے عرب اتحادیوں کیلئے ذلت و رسوائی کا باعث بنی ہے، عبدالباری عطوان

29 Aug 2014 00:19

اسلام ٹائمز: عرب دنیا کے معروف سیاسی ماہر اور تجزیہ نگار نے غزہ پر اسرائیل کی حالیہ فوجی جارحیت میں حماس کی فتح کو سراہتے ہوئے اسے غاصب صیہونی رژیم اور اس کے عرب اتحادیوں کیلئے شدید ذلت اور رسوائی کا سبب قرار دیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ معروف عرب تجزیہ نگار اور سیاسی ماہر عبدالباری عطوان نے "فلسطین حرہ" نامی نیوز ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اپنے تازہ ترین مقالے میں غزہ اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ پر روشنی ڈالی ہے۔ وہ اپنے مقالے میں لکھتے ہیں: "غزہ، فلسطین، عرب اور مسلمان اقوام کو اس عظیم کامیابی پر جشن منانے کا حق حاصل ہے۔ یہ جشن صرف اس خاطر نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے بیگناہ فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ حملے رک گئے ہیں بلکہ اپنے دشمن یعنی صہیونی رژیم کی شکست کی مناسبت سے ہے۔ یہ شکست صرف اسرائیل کی شکست ہی نہیں بلکہ اس کے حامی تمام ممالک کی شکست ہے، خاص طور پر اسرائیل کے حامی عرب ممالک کی شکست ہے جنہوں نے اپنی مجرمانہ خاموشی کے ذریعے اسرائیل کی حمایت کی اور اس انتظار میں رہے کہ اسرائیل کے ٹینک اور جنگی جہاز اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کو نیست و نابود کر دیں۔" 
 
عبدالباری عطوان نے لکھا کہ اسلامی مزاحمت اس جنگ میں کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوئی کیونکہ اس نے دن رات 60 لاکھ اسرائیلیوں کے دلوں میں اپنا خوف اور دہشت جمائے رکھی اور اسرائیلی اسلامی مزاحمت کے میزائلوں کے خوف سے اپنی پناھگاہوں میں چھپے رہے۔ یہ وہ کام تھا جو آج تک کوئی عرب ملک یا حکومت انجام نہ دے سکی۔ معروف عرب تجزیہ نگار اپنے مقالے میں لکھتے ہیں: "اسلامی مزاحمت کامیاب ہوئی ہے کیونکہ اس نے دنیا والوں پر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اس میں ظلم کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ اس کے منہ توڑ جواب نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کے عرب حامی ممالک کو بھی حیرت زدہ کرکے رکھ دیا ہے۔ اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کو گذشتہ جنگوں کے دوران دو کاموں کی عادت پڑ چکی تھی۔ پہلا یہ کہ اسرائیلی حملے کے ساتھ ہی عربوں کی جانب سے تسلیم ہونے کی علامت کے طور پر صلح کے سفید پرچم اٹھا لئے جاتے تھے۔ دوسرا یہ کہ اسرائیلی کمترین مدت میں خود کو محفوظ پناھگاہوں تک پہنچاتے تھے۔ لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا اور مسئلہ برعکس ہوگیا۔" 
 
عرب دنیا کے معروف سیاسی تجزیہ نگار نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ حالیہ جنگ میں جو کچھ ہوا، وہ کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔ اسلامی مزاحمت، اسرائیلی حملوں کے مقابلے میں تسلیم نہیں ہوئی اور سفید جھنڈے بلند نہیں کئے۔ اسرائیل کے ایف 16 جنگی طیارے بھی انہیں خوفزدہ نہیں کر پائے۔ غزہ کے غیور فلسطینی عوام نے اپنے گھروں کو ترک نہیں کیا اور اپنا علاقہ خالی نہیں کیا۔ اگر غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کو کھول بھی دیا جاتا تو فلسطینی کبھی بھی اپنی سرزمین کو چھوڑ کر نہ جاتے، کیونکہ انہوں نے اپنی سرزمین سے یہ عہد کر رکھا ہے کہ اسے کبھی بھی ترک نہیں کریں گے اور اس کیلئے اپنی جان تک قربان کر ڈالیں گے۔ 

عبدالباری عطوان مزید لکھتے ہیں: "اس کے برعکس، ہم اسرائیل میں دیکھتے ہیں کہ اسرائیلی بستیوں کے باسیوں نے میزائل حملوں کے خوف سے اپنے گھروں کو خیرباد کہ دیا اور پناھگاہوں میں گھس گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا سیاسی مستقبل تاریک ہوچکا ہے۔ یہ غزہ ہے جس نے اسکندر مقدونی کو شکست دے دی ہے۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی بستیوں میں رہنے والوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اب انہیں میزائل حملوں کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، اب وہ ان کو کیا جواب دے گا؟ وہ اپنی شکست کے کیا بہانے پیش کرے گا؟ اس میں کوئی عجیب بات نہیں کہ نیتن یاہو کی ساری کابینہ جنگ کی کابینہ بن چکی ہے کیونکہ انہوں نے شکست کھا کر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ اس جنگ سے اسرائیل کا کوئی مقصد پورا نہیں ہوسکا، بلکہ اس کے برعکس اسرائیلی حکام کو جنگی مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔" 
 
معروف عرب سیاسی ماہر لکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں اسرائیل کا امیج بری طرح خراب ہوچکا ہے۔ اس بار اسرائیل میڈیا کے ذریعے عالمی رائے عامہ کو فریب دینے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔ ساری دنیا نے غزہ میں شہید ہونے والے بیگناہ اور معصوم بچوں کی تصاویر کا مشاہدہ کیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے غزہ میں مسمار ہوئے گھروں کو بھی دیکھا ہے اور ان اسپتالوں اور اسکولوں کی تصاویر بھی دیکھی ہیں جو اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنی ہیں۔ عبدالباری عطوان نے اپنے مقالے میں حماس کی جانب سے استعمال ہونے والے میزائلوں اور زیر زمین سرنگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ فلسطینی مجاہدین اپنی شجاعت، فوجی مہارت اور ثابت قدمی کی بدولت اسرائیل کے مقابلے میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں۔ انہوں نے مقالے کے آخر میں فلسطینی قوم اور اسلامی مزاحمت کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا کہ اسلامی مزاحمت پر مبنی کلچر نسل در نسل باقی رہے گا اور جب تک فلسطینی مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق نہیں دے دیئے جاتے باقی رہے گا۔


خبر کا کوڈ: 407162

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/407162/حالیہ-جنگ-میں-غزہ-کی-فتح-اسرائیل-اور-اسکے-عرب-اتحادیوں-کیلئے-ذلت-رسوائی-کا-باعث-بنی-ہے-عبدالباری-عطوان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org