0
Saturday 30 Aug 2014 23:34

شام کی آدھی آبادی بے گھر ہو گئی، رپورٹ

شام کی آدھی آبادی بے گھر ہو گئی، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ ادارہ برائے مہاجرین، یو این او کا کہنا ہے کہ شامی بحران موجودہ دور کی سب سے بڑی ایمرجنسی ہے۔ عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 65 لاکھ افراد ملک کے اندر ہی بے گھر ہے، جبکہ رجسٹرڈ پناہ گزینوں کی تعداد 30 لاکھ ہے اور انہی بے گھر افراد کو کسی دوسرے ملک نقل مکانی کیلئے رشوت بھی دینا پڑتی ہے۔ ادارے کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لئے ہوئے ہیں، جن میں سے 11 لاکھ سے زائد صرف لبنان میں موجود ہیں۔ ملک میں جاری خانہ جنگی میں اب تک ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
 
یاد رہے کہ شام میں 2011 میں بشار الاسد حکومت کے خلاف، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے ایما پر بغاوت کی تحریک شروع ہوئی تھی، تاہم حالیہ مہینوں میں داعش کی پیشقدمی کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے اندر بے گھر افراد کی تعداد 65 لاکھ سے زائد ہے جن میں سے نصف بچے ہیں۔ ادارے کے ایک اعلیٰ اہلکار انتونیو گٹریس کا کہنا ہے کہ شام کا بحران ہمارے دور کا سب سے بڑا بحران ہے۔ عالمی برادری اب تک شامی پناہ گزینوں کے میزبان ممالک کی ضروریات پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اگرچہ شامی بحران کے حل کیلئے کی جانے والی کارروائیاں بہت زیادہ ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ اب بھی ضرورت سے بہت کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لبنان میں11 لاکھ، ترکی میں ساڑھے 8 لاکھ، اردن میں 6 لاکھ، عراق میں 2 لاکھ اور مصر میں سوا لاکھ سے زائد شامی پناہ گزین موجود ہیں۔ 

دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ شام میں برسرپیکار داعش کے خلاف کارروائی کیلئے ابھی تک کسی حکمت عملی کو حتمی شکل نہیں دی گئی تاہم سکیورٹی ٹیم اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ جان کیری مشرق وسطیٰ روانہ ہو رہے ہیں تاکہ وہاں علاقائی سطح پر داعش کے خلاف محاذ بنانے کیلئے حمایت حاصل کی جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 407442
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش