0
Tuesday 2 Sep 2014 18:21

عمران کا قادری کیساتھ جانے کا فیصلہ درست تھا، مولانا کے اندر سے چار وزارتیں بول رہی ہیں، شیخ رشید

عمران کا قادری کیساتھ جانے کا فیصلہ درست تھا، مولانا کے اندر سے چار وزارتیں بول رہی ہیں، شیخ رشید
اسلام ٹائمز۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کا عوامی تحریک کے ساتھ چلنا درست فیصلہ تھا، گورنمنٹ کی پالیسی تھی کہ دونوں کو الگ الگ مارا جائے، سرکاری ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان سمیت تمام پارٹیوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، انہوں نے کبھی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی بات نہیں کی۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ دھرنوں کو طاقت سے ختم کر دو، انہوں نے دھرنے والوں کو دہشت گردوں سے تشبیہ دی، مولانا فضل الرحمان انتقام لینا چاہتے ہیں، ان کے اندر 4 وزارتیں بول رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی کے بھائی گورنر بلوچستان ہیں، انہیں زیارت حملے کی بھی مذمت کرنی چاہئے، ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ عدلیہ اور فوج کو سیاسی معاملے میں گھسیٹا جا رہا ہے، ملک میں سرمایہ کاری بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے، نندی پور پراجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنی بلیک لسٹ ہے، قوم کا پیٹ تقریروں سے نہیں بھرا جاسکتا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو تو نہیں البتہ نواز شریف اور شہباز شریف کو خطرہ ضرور ہے جبکہ الیکٹرانک میڈیا کو جتنا خطرہ نواز شریف سے ہے کسی اور لیڈر سے نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چین کے صدر کا تاریخی استقبال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ غریب طبقہ اپنا حق مانگنے نکلا ہے لیکن قوم کی توجہ ہٹانے کیلئے جاوید ہاشمی کے مسئلے کو اچھالا جا رہا ہے، کارکن اکٹھے نہ ہوتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی، کل میں بھی اسمبلی میں جا رہا ہوں، اگر عمران خان استعفے کا کہے تو ابھی دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی وژن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا ان پر مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جانی چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 407924
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش