0
Wednesday 3 Sep 2014 07:27

داعش کی جانب سے ایک اور امریکی صحافی کا سر قلم

داعش کی جانب سے ایک اور امریکی صحافی کا سر قلم
اسلام ٹائمز۔ شام و عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی طرف سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں مبینہ طور پر ایک مغوی امریکی صحافی سٹیون سوٹلوف کو سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے۔ سٹیون سوٹلوف 2013ء میں شام میں لاپتہ ہوئے تھے۔ وہ گذشتہ مہینے دولتِ اسلامیہ کی جانب سے جاری ہونے والی اپنے ساتھی امریکی صحافی جیمز فولی کی قتل کی ویڈیو کے آخر میں نظر آئے تھے۔ تازہ ویڈیو میں ایک شدت پسند ایک برطانوی مغوی کو بھی ہلاک کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔

سٹیون سوٹلوف کے خاندان نے کہا کہ انھیں اس ویڈیو کی خبر تھی اور وہ اس پر خاموشی سے افسوس کر رہے تھے۔ جیمز فولی کی ہلاکت کے بعد سٹیون سوٹلوف کی ماں نے داعش کے رہنما ابوبکر بغدادی سے اپنے بیٹے کو بچانے کی اپیل کی تھی۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا ہے کہ امریکی حکام ویڈیو سے متعلق اطلاعات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکہ نے حال ہی میں عراق میں دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی کارروائیوں کے جواب میں دولتِ اسلامیہ نے سرقلم کرنے کا طریقہ اختیار کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ویڈیو کی حقیقت کے بارے میں احتیاط کرنے پر زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں اس ویڈیو اور دیگر اطلاعات کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسی کوئی ویڈیو جاری کی گئی ہے تو یہ ایسی چیز ہے جس کی تصدیق کرنے کے لیے امریکی حکومت اور ہمارے انٹیلی جنس حکام اس کا بغور جائزہ لیں گے۔ اس ویڈیو کو امریکہ کے نام دوسرا پیغام کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس کا دورانیہ تقریباً ڈھائی منٹ اور اسے بظاہر ایک صحرا میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس ویڈیو کو جیمز فولی کے سر قلم کرنے کی ویڈیو کے بعد بنایا گیا تاہم اس کے بنانے کی صحیح وقت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔

ویڈیو میں سوٹلوف کے ساتھ ایک نقاب پوش دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں سوٹلوف نے ایک پیغام پڑھ کر سنایا جس میں امریکی صدر باراک اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپ نے امریکی عوام کے اربوں ڈالر کے ٹیکس کا پیسہ ضائع کیا اور ہمیں پچھلی لڑائیوں میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف ہزاروں فوجیوں کی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے، تو اس جنگ کو دوبارہ شروع کرنے میں عوام کا کیا مفاد ہے۔

ویڈیو میں نقاب پوش شخص نے، جس کی شکل وصورت جیمز فولی کی ہلاکت کی ویڈیو میں شدت پسند شخص سے مشابہت رکھتی تھی، سوٹلوف کی ہلاکت کے اقدام کو امریکی بمباری کا بدلہ قرار دیا۔

نقاب پوش کہہ رہا ہے، اوباما! میں واپس آ گیا ہوں۔ میں آپ کی دولتِ اسلامیہ کی طرف تکبرانہ پالیسی کی وجہ سے واپس آیا ہوں۔ وہ کہتا ہے، ہم اس موقع کی مناسبت سے تمام حکومتوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف امریکہ کے ساتھ اتحاد سے نکل جائیں اور ہمارے لوگوں کو اکیلا چھوڑ دیں۔ ویڈیو ایک مغوی کو قتل کرنے کی دھمکی پر ختم ہوتی ہے۔ مغوی کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ برطانوی شہری ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ اگر یہ ویڈیو حقیقی ثابت ہوئی تو ہمیں اس بہیمانہ اقدام پر سخت افسوس ہے۔ سٹیون سوٹلوف کو اگست 2013ء میں الیپو کے نواح سے اغوا کیا گیا تھا۔ انھوں نے ٹائم میگزین، فارن پالیسی، اور کرسچیئن سائنس مونیٹر کے ساتھ کام کیا تھا اور مصر، لیبیا اور شام سے رپورٹنگ کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 407989
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش