0
Wednesday 3 Sep 2014 21:19

عمران خان نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں، احسن اقبال

چور اور لیٹروں کی پارلیمنٹ کہنے والوں نے آج اسی پارلیمنٹ میں موقف پیش کرنے کی ضرورت محسوس کی
عمران خان نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہےکہ انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر سپریم کورٹ کا کمیشن بنانےکا کہا ہے، 4 حلقے الیکشن ٹربیونل کے پاس تھے، عدالتی کاموں میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور تقسیم پاک فوج کی ذمےداری تھی، تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی تقسیم میں میرٹ کی دھجیاں بکھیری گئیں، تحریک انصاف کی اپنی کمیٹی نے شکست کی وجہ میرٹ پر ٹکٹ نہ دینا بتائی، ان کے اپنے کمیشن نے بتایا کہ ٹکٹوں کی تقسیم میں پیسہ چلا، عمران خان وائٹ ہاؤس میں پٹرول بم لیکر جائیں، لگ پتا جائے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 4حلقوں کے نتائج کھولنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس تھا، تحریک انصاف کے پارٹی الیکشن میں لوگ ایک دوسرے کے دست و گریبان تھے، عمران خان کے کان میں کوئی بات کہتا ہے وہ اس پر کہانی دھڑ لیتے ہیں، وہ دھاندلی کا ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے، دنیا کا کوئی ملک دارالحکومت میں بلوے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں، امید کرتا ہوں کہ عمران خان دھرنےختم کرکے پارلیمنٹ میں آئینگے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور تقسیم پاک فوج کے ذمہ تھی۔ انتخابی نتائج تبدیل کرنے کا الزام بےبنیاد ہے۔ چار حلقے کھولنا حکومت نہیں بلکہ الیکشن ٹربیونلز کے اختیارات ہیں۔ وفاقی وزیر برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفامز احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چور اور لیٹروں کی پارلیمنٹ کہنے والوں نے آج اسی پارلیمنٹ میں موقف پیش کرنے کی ضرورت محسوس کی۔ عمران خان نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں۔ مسلم لیگ (ن) کسی بےضرر این جی او کا نام نہیں بلکہ ایک سیاسی قوت کا نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے جس طرح تشدد کا پرچار کیا کسی جمہوریت میں ایسی مثال نہیں ملتی۔ پچھلے پندرہ دنوں سے ایک ہی درس سن سن کر قوم اور ہمارے کان پک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسروں پر انتخابی نتائج تبدیل کرنے کا الزام بےبنیاد ہے۔ عمران خان دھاندلی کا ایک ثبوت بھی پیش نہیں کر سکے۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور تقسیم پاک فوج کے ذمہ تھی۔ پہلی مرتبہ الیکشن کمیشن پر تمام جماعتوں کا اتفاق تھا۔ انتخابات سے پہلے کئے گئے اقدامات اتفاق رائے سے کئے گئے۔ یورپی مشن کے مبصرین نے ماضی کی نسبت 2013ء کے انتخاب کو زیادہ بہتر قرار دیا جبکہ عالمی مبصرین سمیت تمام دنیا نے انتخابات کو شفاف قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کونسی جمہوریت کی لوگوں کو تلقین کرتے ہیں۔ میرٹ کا درس دینے والے اپنی پارٹی ٹکٹ میرٹ پر نہ دے سکے۔ پی ٹی آئی کی اپنی کمیٹی نے کہا کہ پارٹی ٹکٹ پیسے لے کر تقسیم کی گئیں۔ عمران خان اپنی پارٹی الیکشن کی دھاندلی پر آج تک فیصلہ نہیں کر سکے۔ عمران خان پہلے اپنے گھر کو تو ٹھیک کر لیں۔
خبر کا کوڈ : 408104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش