0
Thursday 4 Sep 2014 10:25

داعش شدت پسندوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور انہیں جہنم رسید کرینگے، جوبائیڈن

داعش شدت پسندوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور انہیں جہنم رسید کرینگے، جوبائیڈن
اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ داعش شدت پسندوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گا۔ نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے صدر اوباما کی اس دھمکی کی تائید کی ہے جس میں انہوں نے شدت پسند تنظیم داعش کو جہنم واصل کرنے کا کہا تھا۔ واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ ہم داعش شدت پسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے اور جہنم رسید کریں گے۔ اس سے قبل امریکی صدر اوباما نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ داعش جنگجوؤں کے خلاف اس وقت تک جنگ لڑیں گے جب تک مشرق وسطٰی میں ایک فورس کے طور پر اس گروپ کا وجود ختم نہیں ہوجاتا ہے۔ 

ادھر دہشتگرد گروہ داعش کی جانب سے امریکی صحافی سٹیون سوٹلفوف کا سر قلم کرنے کی ویڈیو کی تصدیق کے بعد امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اس سے خوف زدہ نہیں ہوگا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر اوباما نے خبردار کیا کہ "ہمارے ہاتھ لمبے ہیں اور داعش کو تباہ کر دیں گے۔ ادھر عراق اور شام میں سرگرمِ عمل شدت پسند گروہ داعش کی جانب سے امریکی مغوی سٹیون سوٹلوف کے قتل کی جاری کردہ ویڈیو پر دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ یہ عمل ایک "نفرت انگیز جرم" ہے۔ امریکہ نے خبر دی ہے کہ اس ویڈیو کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس سے قبل اس نے کہا تھا کہ اگر یہ ویڈیو درست ہے تو یہ "بیمارانہ بربریت" کی مثال ہوگی۔ برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس معاملے پر غور کرنے کے لیے کوبرا ہنگامی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ داعش کی طرف سے نشر کی جانے والی ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک مغوی امریکی صحافی سٹیون سوٹلوف کا سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے۔ سٹیون سوٹلوف 2013ء میں شام میں لاپتہ ہوگئے تھے۔ 
بی بی سی  کے مطابق امریکی کارروائیوں کے جواب میں داعش نے سرقلم کرنے کا طریقہ اختیار کیا ہے۔ اس ویڈیو کو "امریکہ کے نام دوسرا پیغام" کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس کا دورانیہ تقریباً ڈھائی منٹ ہے اور اسے بظاہر ایک صحرا میں فلمایا گیا ہے۔ ادھر امریکہ کے صدر باراک اوباما کو داعش کی کارروائیوں نے مزید 350 امریکی فوجی عراق بھیجنے پر مجبور کر دیا ہے۔ بظاہر یہ فوجی بغداد میں قائم امریکی سفارت خانے کی حفاظت پر تعینات دستے میں شامل ہوں گے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان فوجیوں کے عراق پہنچنے کے بعد وہاں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت پر مامور امریکی فوجیوں کی تعداد 820 ہوجائے گی۔ وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ صدر اوباما عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کیخلاف ایک مضبوط علاقائی اتحاد تشکیل دینے کے لیے اپنی انتظامیہ کے اعلٰی عہدیداروں کو بھی مشرقِ وسطٰی بھیج رہے ہیں۔ دریں اثنا صدر اوباما برطانیہ کے دورے پر لندن پہنچ گئے۔
خبر کا کوڈ : 408196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش