0
Thursday 4 Sep 2014 22:37

فوج اور حکومت مجھے 15 دن کیلئے آنے دیں، پاکستان کو بدل دونگا، الطاف حسین

فوج اور حکومت مجھے  15 دن کیلئے آنے دیں، پاکستان کو بدل دونگا، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بنانے کے لیے ہمارے آباو اجداد نے قربانی دی تھی جس میں لاکھوں افراد شہید ہوئے تھے تو ہم نیا وطن بنانے کے لیے بھی قربانی دے سکتے ہیں۔ الطاف حسین نے برطانیہ سے ٹیلی فون کے ذریعے کراچی میں ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کیا۔ خطاب کے ابتداء میں الطاف حسین نے کارکنان سے تحریک کی ذمہ داریوں سے علیحدہ ہونے کی سفارش کی مگر تمام کارکنان نے کھڑے ہوکر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ اجلاس بدھ کے روز طے کیا گیا تھا مگر نامعلوم وجوہات کی بنیاد اس کو موخر کر کے جمعرات کے روز رکھا گیا۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کارکنان سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ محب وطن ہوں، پاکستان کی سلامتی دیکھنا چاہتا ہوں، برطانیہ میں جو بھی حشر ہوا اس کی بھی مجھے پرواہ نہیں ہے، میرے خطاب پر پابندی لگ جائے اس کی پرواہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں ارکان قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کی سفارشات بھی پسند ناپسند پر ہو رہی ہے، کونسلر، یونین، ناظم، ٹاؤن ناظم پسند اور ناپسند کی بنیاد پر بن رہے ہیں، سیکٹر انچارج بھی پسند نہ پسند کی بنیاد پر لگایا جا رہا ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی اختلاف اور جھگڑا نہیں ہے، کئی معاملات میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہا ہوں، 23سال سے جلا وطنی کی زندگی گزار رہا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ مجھے 15 دن کے لیے پاکستان آنے دیا جائے۔ کراچی سے لینڈ مافیا سے کا خاتمہ کر دوں گا اور اگر 6 ماہ کے لیے آیا تو پورے ملک سے صفایا کر دوں گا۔ ایم کیو ایم کے قائد نے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ارکان اسمبلی حوالے سے کہا کہ پارٹی کے نام پر ذمہ داروں نے 17 اور 18 گریڈ کی نوکریاں دلوا دیں، کمیشن کے ساتھ ذمہ داران خدمت خلق فائونڈیشن سے لاکھ روپے الگ لے رہے ہیں، پارٹی میں کچھ کالی بھیڑیں ہیں انہیں ٹھیک کیا جائے۔ الطاف حسین نے کہا کہ کارکنان پارٹی کی تشکیل نو کرلیں اور مجھے اپنی صحت دیکھنے دیں، اسٹیبلشمنٹ کو میرا چہرہ ویسے ہی پسند نہیں، میرا چہرہ پسند نہیں تو اچھے چہرے والا لیڈر لے آئیں، لندن انٹرنیشنل سیکرٹریٹ میں بیٹھ کر کارکنان سے کچھ پوچھ نہیں سکتا۔ ایم کیو ایم کے قائد نے کارکنان کو ہدایت کی کہ کارکنان بھی غلط کام کو روکیں اور غلط کام کرنے والوں کی شکایت کریں، شکایت پر ذمہ دار کی بنیادی رکنیت معطل ہو جائے گی اور سخت ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے کراچی تنظیمی کمیٹی (کے ٹی سی) کو ایک ہفتے میں ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں فوج اور حکومت سے کہتا ہوں کہ مجھے 15 دن کیلئے آنے دیں، میں پاکستان کو بدل دوں گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک کا ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہو چکا، امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ فوج اور سویلین سے کہتا ہوں کہ مجھے 15 دن کیلئے پاکستان آنے دیں۔ میں کراچی سے لینڈ مافیا کو ختم کر دونگا اور اگر مجھے 6 ماہ کیلئے آنے کی اجازت دی جائے تو میں پاکستان کو بدل دوں گا۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں نے کارکنوں سے زندگی بھر کوئی بات نہیں چھپائی۔ میں نے اس قوم کیلئے جیلیں کاٹیں، اذیتیں برداشت کیں۔ کئی معاملات میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہا ہوں لیکن میری تعلیمات کا مذاق اڑایا گیا۔ میں 23 سال سے باہر رہ رہا ہوں، کوئی پرواہ نہیں کر رہا، میں اور کتنا بوجھ اٹھائوں۔ جن لوگوں کو میرا چہرہ پسند نہیں وہ کوئی اچھے چہرے والا لیڈر لے آئیں۔ کارکن مجھے اجازت دیں، اب میں تحریک کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔ آج ہی رابطہ کمیٹی سے ایک بندہ نکالیں جو رابطہ کمیٹی کی ذمہ داری سنبھالے۔

الطاف حسین نے کہا کہ بدقسمتی سے کارکنوں کو دی گئی ذمہ داری پسند اور ناپسند پر چلی گئی ہے۔ ساتھیوں کے ہاتھوں میں امانت اور ذمہ داری سونپی اس کا ناجائز استعمال نہ کریں۔ ذمہ داروں نے مذاق بنا لیا ہے، کارکنوں کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔ ایم کیو ایم کو نقصان پہنچانے والوں کا روز محشر گریبان پکڑوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے کراچی تنظیمی کمیٹی (کے ٹی سی) نہیں ہو گی۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر کے زیر قیادت ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کی گئیں۔ آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 19 جون 1992ء کو پاکستانی فوج کے کپتان جنرل آصف نواز جنجوعہ نے ایم کیو ایم کیخلاف آپریشن کیا۔ آپریشن کیلئے 72 بڑی مچھلیوں کے نام دیئے گئے جس میں سندھ کے وڈیروں کے نام تھے۔ آپریشن کیلئے 72 بڑی مچھلیوں میں سابق صدر ''آصف علی زرداری'' کا بھی نام تھا۔ چوہدری نثار قومی اسمبلی میں آکر بتائیں کہ 72 بڑی مچھلیوں کے نام دیئے گئے تھے یا نہیں؟۔ میں نے کہا تھا کہ یہ فہرست دکھاوا اور دھوکا ہے، آپریشن صرف ایم کیو ایم کیخلاف ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 408264
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش