QR CodeQR Code

ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ نے ایمرجنسی نافذ کر دی

6 Sep 2014 14:05

اسلام ٹائمز: قائم علی شاہ نے صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنران کو احکامات دیئے ہیں کہ ضلع سطح پر ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیش نظر کانٹیجنسی پلان تیار کریں۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ بلدیات اور آبپاشی میں ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنران کو احکامات دیئے ہیں کہ ضلع سطح پر ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیش نظر کانٹیجنسی پلان تیار کریں اور ممکنہ سیلاب کے پانی کی نکاسی اور مواصلاتی ذرائع کو کسی بھی نقصانات سے بچانے کیلئے اپنے تمام تر افرادی قوت اور مشینری کو بروئے کار لانے کیلئے ہر وقت تیار رکھیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایک صوبائی وزیر، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی اور کے ایم سی کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ اس ہنگامی صورتحال کے پیش نظر کراچی میں پانی کے گزرگاہوں سے رکاوٹیں ہٹانے، کچرے کے ڈھیروں کا مؤثر طریقے سے ٹھکانے لگانے، شہر میں موجود پرانی اورخستہ حال عمارتیں، بل بورڈزکا سروے کرکے ان کو خالی کرنے کے متعلق اپنی رپورٹ بنائی جائے تاکہ ممکنہ بارشوں و سیلاب کے دوران کوئی امکانی جانی نقصان نہ ہو۔

مون سون اور ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ 2010ء کے سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے پشتوں کی حفاظت کیلئے بڑے پیمانے پراخراجات کئے ہیں اور صوبائی سول انتظامیہ اور محکمہ بلدیات کو بھی مضبوط کیا گیا تاکہ وہ کسی بھی صورتحال سے کامیابی کے ساتھ نمٹ سکے، لوگوں کی طرف سے بنائے گئے شگافوں کو بند کیا جائے اور ندی کے بیچ میں مصنوعی طور پر آباد لوگوں کو وہاں سے نقل مقامی کرنے کیلئے انتباہ کیا جائے، شہری علاقوں میں نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ انھوں نے ہدایات دی کہ شہر میں موجود پرانی و خستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کی جائے جو کہ ممکنہ بارشوں و سیلاب کی وجہ سے منہدم ہو سکتی ہیں اور ان کو فوری طور پر خالی کرایا جائے تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جاسکے، اسی طرح شہر میں موجود خطرناک بل بورڈز کو بھی فوری طور پر ہٹایا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ڈرینج اور سینٹیشن اسٹاف کو کام پر لگا دیں۔ اجلاس میں سیکریٹری آبپاشی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق سندھ کو اس سال 12 ستمبر کے بعد 3 سے ساڑھے 3 لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ موصول ہوگا جو کہ 4 سے 5 لاکھ کیوسک تک جا سکتا ہے، لیکن درمیانے درجے کے سیلاب سے زیادہ نہیں بڑھے گا، امید ہے کہ اس سطح کا پانی ندی کے بندوں کو نقصان نہیں پہنچائے گا بلکہ کچے کے علاقے کو زیر آب کر دے گا جو کہ وہاں کے باسیوں کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے، کمشنر کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور لاڑکانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ انھوں نے اپنے اپنے ڈویژن کے ہر ضلع کیلئے کانٹیجنسی پلان تشکیل دے دیا ہے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں تاہم کمشنر حیدرآباد سید مصطفیٰ جمال نے قاسم آباد میں ڈرینج نظام کے 2 حصوں کی جلد تکمیل اور کچرے کا مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کیلئے مؤثر مکینزم پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر کو ڈرینیج نظام کی بہتری کےیلئے 2 سے 3 اسکیموں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں پاک آرمی، نیوی کے نمائندوں نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال میں انتظامیہ سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، محکمہ موسمیات کے نمائندے نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں بارش کا کوئی امکان نہیں تاہم 9 ستمبر 2014ء کے بعد بارش کا امکان ہے اور دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے۔


خبر کا کوڈ: 408486

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/408486/ممکنہ-بارشوں-اور-سیلاب-کے-پیش-نظر-وزیراعلی-سندھ-نے-ایمرجنسی-نافذ-کر-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org