0
Saturday 6 Sep 2014 23:36
علی اکبر کمیلی کو شیعہ ہونے کے سبب شہید کیا گیا

دھاندلی کی تصدیق ہوگئی، ثابت ہوگیا کہ وزیراعظم اور پارلیمنٹ جعلی ہے، عمران خان

تحقیقات کیلئے چودہ حلقے کھولے گئے اور سب میں بدترین دھاندلی سامنے آئی
دھاندلی کی تصدیق ہوگئی، ثابت ہوگیا کہ وزیراعظم اور پارلیمنٹ جعلی ہے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں جھوٹ بولنے پر ہم وزیراعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں، لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے میں بھی دھاندلی کی تصدیق ہوگئی ہے اور ثابت ہوچکا ہے کہ نواز شریف جعلی وزیراعظم ہے، نواز شریف نے اپوزیشن میں ہمیشہ نورا کشتی کی مگر ہم آج ان کو اپوزیشن سکھا رہے ہیں، استعفے تک یہاں سے نہیں جائیں گے۔ آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف صرف دھرنا نہیں دیتی رہے گی بلکہ وزیراعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی میں جھوٹ پر سپریم کورٹ بھی جا رہی ہے۔ اس حکومت کے جھوٹوں کی بھی لمبی فہرست ہے، یہ حکومت فوج کو بدنام کرتی ہے، اور جھوٹ پر جھوٹ بولتی ہے۔ حکومت نے 6 میں سے 5 مطالبات ماننے سے متعلق بھی جھوٹ بولا، آج ایک بھی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ پھر عوام سے جھوٹ بولا گیا کہ چینی صدر نے ہمارے دھرنے کی وجہ سے دورہ منسوخ کیا، حالانکہ وہ تو ابھی صرف آنے کا سوچ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے لئے اب تک چودہ حلقے کھولے گئے اور ہر حلقے میں بدترین دھاندلی سامنے آئی ہے۔ اس کے بعد کیا یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ یہ جعلی جمہوریت ہے اور نواز شریف جعلی وزیر اعظم ہے۔

یہی نواز شریف یوسف رضا گیلانی سے استعفٰی مانگتے تھے، مگر آج خود استعفٰی نہیں دیتے حالانکہ NA-128 میں دھاندلی کی تحقیقات بھی سامنے آگئی ہیں۔ 197،000 کل ووٹ ڈالے گئے مگر ریٹرننگ آفیسر نے 223،000 ووٹوں کا اعلان کر دیا، اس ریٹرننگ آفیسر کا نام سید علی عمران تھا، میں آج ان سے پوچھتا ہوں کہ یہ اضافی ووٹ ڈالنے انہوں نے کتنے پیسے لئے؟ یہاں بھی دھاندلی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہی ہوئی، یہ ساری چیزیں ٹربیونل کی تحقیقات میں سامنے آئی ہیں، اسی قومی اسمبلی کے حلقے کے نیچے صوبائی اسمبلی میں تو تحقیقات کے دوران ووٹ مل ہی نہیں رہے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب آپ کو اپوزیشن ملی تھی مگر آب نے اپوزیشن نہیں کی بلکہ نورا کشتی کرتے رہے، آج میں اپوزیشن میں ہوں، میں آپ کو بتاتا ہوں اپوزیشن کیا ہوتی ہے، ہم آپ کا استعفٰی لئے بغیر نہیں جائیں گے، بلکہ یہاں اسی کنٹینر پر موجود رہیں گے، جبکہ آپ سمجھ رہیں کہ ہم بارش کی وجہ چلے جائیں گے مگر ہم یہاں ہی موجود ہیں۔

عمران خان نے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں علی اکبر کمیلی کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، ان کو صرف اس لئے مار دیا گیا کہ وہ شیعہ تھے، یہ ایک سازش ہے جس کے تحت پاکستانیوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم سب ایک ہیں، ہم سب پاکستانی ہیں، نئے پاکستان میں نفرتوں کے بیج بونے والوں کا کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج یوم دفاع پاکستان ہے، میں تیرہ سال کا تھا جب بھارت کے ساتھ پاکستان کی جنگ ہوئی، مجھے یاد ہے کہ پوری قوم اس دن ایک ہوگئی تھی، افواج پاکستان نے سب کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا۔ آج پھر ملک میں سیلاب کا سامنا ہے، پوری قوم کی ذمہ داری ہے کہ ان کی مدد کرے، اس موقع پر بھی اسی اتحاد کی ضرورت ہے ایک بار پھر انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے متعلق جو کہا گیا اس پر ہم ان کو کبھی معاف نہیں کریں، انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ جتنے باہر سے گندے ہیں اندر سے بھی اتنی ہی میلے ہیں۔ 

اس سے قبل شرکاء سے مختصر خطاب میں عمران خان نے کہا کہ میں عوام کو مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ آج مزید عوام آ رہی ہے اور یہاں عوام کا سمندر موجود ہے، آج عوام کے لئے ڈی چوک بھی چھوٹا پڑگیا ہے مگر ہم نواز شریف کے استعفے تک نہیں جائیں گے، میاں نواز شریف کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں کرسکتے، اگر کرسکتے ہیں تو صرف سرکاری ملازموں کے جلسے کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ میں آج شرکاء سے خطاب میں ایک اہم انکشاف کروں گا، پارلیمنٹ میں تمام چور اکٹھے ہوچکے ہیں اور سب شور مچا رہے کیونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ آزادی مارچ والے کامیاب ہوگئے تو ان کی دوکانداری ختم ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 408567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے