0
Tuesday 9 Sep 2014 01:33

جرمنی میں شرعی پولیس کا گشت، عوام کیجانب سے کریک ڈاؤن کا مطالبہ

جرمنی میں شرعی پولیس کا گشت، عوام کیجانب سے کریک ڈاؤن کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ یورپ میں پہلی شرعی پولیس منظر عام پر آگئی ہے، جو کہ راسخ العقیدہ سلفیوں پر مشتمل ہے۔ جرمنی کی سڑکوں پر اس پولیس نے کئی روز سے گشت شروع کر رکھا ہے جس کے خلاف عوام میں انتہائی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سیاستدانوں اور میڈیا نے اس پولیس کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے، تاہم کوئی ٹھوس ثبوت یا شہری کی شکایت نہ ہونے کے سبب تاحال ان کے خلاف کاروائی نہیں کی گی۔ انھوں نے مالٹائی رنگ کی صدریاں پہن رکھی ہوتی ہیں، جن کی پشت پر ''شرعیہ پولیس'' کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں۔ اس شرعی پولیس نے اپنا ایک اخلاقی ضابطہ جاری کیا ہے اور اس میں نائٹ کلبوں میں جانےوالوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ وہاں شراب پینے، موسیقی سننے اور جوا کھیلنے سے گریز کریں۔ان کی آن لائن ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں اس خود ساختہ مذہبی پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ ایک جرمن نومسلم سوین لاؤ بھی نظر آ رہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ اسی نے گشت کی تجویز دی تھی۔ جرمنی کے موجودہ قانون کے تحت اس طرح کی خود ساختہ پولیس کے اہلکاروں کے خلاف نقضِ امن کے الزام میں مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان سلفیوں نے گذشتہ ہفتے گشت کیا تھا۔ اس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اگر ان سلفیوں کا مشتبہ کردار دیکھیں تو وہ اس کی فوراً پولیس کو اطلاع دیں۔ تاہم ابھی تک ان مشتبہ افراد میں سے کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ جرمن کے ایک قدامت پرست روزنامے ڈائی ویلٹ نے لکھا ہے کہ ''ان سلفیوں سے کوئی رورعایت نہ برتی جائے۔سلفیوں اور جنونیوں کو مذہبی آزادی کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے جبکہ اسلامی گروپوں کو بھی اس پر تشویش لاحق ہے۔'' سیاسی لیڈروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس مذہبی پولیس نے آیندہ گشت کیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اینجیلا مرکل کی قدامت پسند جماعت کے پارلیمانی لیڈر وولکر کاؤڈر نے واضح کیا ہے کہ امن عامہ برقرار رکھنے کا اختیار صرف پولیس کو حاصل ہے۔ اس لیے ہمیں اسلامی اقدار کے ان محافظوں پر پابندی عاید کرنے کا جائزہ لینا چاہیے۔ جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے سربراہ نے بھی ووپرٹل میں سلفیوں کی سرگرمیوں کی مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ جرمن انٹیلی جنس نے گذشتہ سال ملک میں سلفیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت جرمنی میں سلفیوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار کے لگ بھگ ہے۔
خبر کا کوڈ : 408879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش