0
Saturday 13 Sep 2014 00:27

حکومت، عمران خان اور طاہرالقادری ایسا راستہ اختیار کریں جس میں کسی کی ذلت نہ ہو، سراج الحق

حکومت، عمران خان اور طاہرالقادری ایسا راستہ اختیار کریں جس میں کسی کی ذلت نہ ہو، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت، عمران خان اور طاہرالقادری کو ایک فارمولا دیا ہے، تاکہ وہ اپنی کور کمیٹیوں میں اس پر غور کر لیں۔ بقا اسی میں ہے کہ فریقین جیو اور جینے دو کے فارمولے پر عمل کریں اور آئین و جمہوریت کی بالادستی کے لیے کام کریں، تینوں اپنی اپنی جگہ سے ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں تو معاملہ حل ہوجائے گا۔ فریقین ایسا راستہ اختیار کریں جس میں کسی کی ذلت نہ ہو بلکہ سب کی عزت ہو۔ اسلام آباد میں دھرنوں اور پنجاب میں پانی کا سیلاب ہے، ہزاروں بستیاں برباد اور سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ بچے والدین اور مائیں بچوں سے محروم ہوگئی ہیں لیکن حکمران ان کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔ گذشتہ ایک ماہ سے پاکستان کو بچانے اور اسلام آباد میں لگی آگ کو بھجانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں زندہ باد پاکستان ریلی کے بعد گوندلانوالا چوک میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے اظہر اقبال حسن، ضلعی امیر بلال قدرت بٹ اور فرقان عزیز بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب نذیر احمد جنجوعہ اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جرگہ کی کوششوں سے قبریں کھودنے، کفن پہننے اور مارو یا مر جاﺅ کے نعرے لگانے والوں کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا ہے۔ 30 دن ہونے کو ہیں لیکن یہ لوگ ابھی تک آپس میں معاملہ طے نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 68 سالوں سے ملک پر انگریزوں کے زرخرید غلاموں کا قبضہ ہے۔ باریاں لگانے والے ایک دوسرے کی کرپشن کو چھپاتے اور مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ سیاسی ٹھیکیداروں اور جاگیرداروں نے پورے نظام کو اپنی گرفت میں لے کر عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ اس اشرافیہ کی وجہ سے پاکستان کے ہونہار بچے سکول جانے کی بجائے ہوٹلوں میں گندے برتن دھونے اور گندگی کے ڈھیروں سے رزق تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان فصل بوتا ہے لیکن اسی نظام کی وجہ سے پیداوار جاگیردار کھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارخانوں کی کمائی میں مزدوروں کو بھی شریک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح وی آئی پی کلچر کی وجہ سے تھانے، کچہری اور عدالتوں سے غریب کو انصاف نہیں ملتا، تعلیمی اداروں میں غریب کے بچوں کو داخلہ ملتا ہے نہ ہسپتالوں میں ان کو علاج کی سہولتیں میسر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سارے ملکی مسائل کا حل خلافت راشدہ کے نظام میں ہے۔ جب جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو وی آئی پی کلچر کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں اپنے اندر جمہوریت اور میرٹ قائم نہیں کرسکتیں وہ پورے ملک میں کیسے جمہوریت کی بالادستی قائم کرسکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 409401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش