0
Saturday 13 Sep 2014 09:06
ملک و قوم پر رحم کرتے ہوئے شریف برادران کو مستعفی ہوجانا چاہیے

ایم ڈبلیو ایم، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، علامہ شفقت شیرازی

ایم ڈبلیو ایم، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، علامہ شفقت شیرازی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سربراہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ پولیس کی طاقت سے سیاسی مخالفین کو کچلنا، ان کے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا، باپردہ خواتین کو ان کے گھروں میں بے آبرو کرنا، بے گناہوں کو پکڑ کر تھانوں اور جیلوں میں بھرنا، نہ کردہ جرائم کی آیف آئی آر کاٹنا اور دوسری جانب آیف آئی آر میں نامزد ملزمان حکمرانوں کا دندنانا، عدالتوں اور پولیس کو بے بس دکھانا، سول ڈکٹیٹرشپ کی بدترین مثال نہیں تو اور کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ اگر لوگ دھرنے والوں کی اپیل پر نہیں نکلے تو اس میں ہمارا قصور کیا ہے؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عوام کے آنے کے تمام تر راستے بند ہیں۔ حکمرانوں نے ظلم و تشدد سے ہزاروں کنٹینرز لگا کر جمہوریت کا گلا کھونٹ دیا ہے۔ عوام پر باہر نکلنے کے تمام تر دروازنے بند کرکے پورے ملک کی عوام کو نظر بند کرنا، ہزاروں سیاسی کارکنان کی پکڑ دھکڑ، ملک میں حراسمنٹ ایجاد کرنا اور انہیں جمہوری حق سے محروم کرنا کہاں کی جمہوریت ہے۔؟

علامہ شفقت شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر، سرگودہا اور ملک کے دیگر تمام شہروں میں گو نواز گو کے نعرے بلند کرکے عوام نے اپنی آزادانہ رائے کا اظہار کر دیا ہے۔ اب ملک و قوم پر رحم کرتے ہوئے نواز شریف اور شہباز شریف صاحب کو مستعفی ہو جانا چاہیے، کیونکہ حکمرانی کا اخلاقی حق تو وہ پہلے ہی کھو چکے تھے، اب جمہوری حق بھی کھو چکے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے ارتکاب، پورے ملک کو دہشت گردی کی دلدل میں دھکیلنے، آئین کی پاسداری اور عدالتوں و فوج کے وقار کو مجروح کرنے کے بعد اب انہیں اپنی کرسی کو نہیں اس ملک کو بچانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کی بنا پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریاں اور بے بنیاد مقدمے قابل مذمت ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے اور مقدمات واپس لئے جائیں اور مخلصانہ سیاسی جدوجہد سے ملک کو اس سیاسی بحران سے نکالا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ پورا ملک زیر آب ہے، عوام کی پناہ گاہیں اور غریبوں کے گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ ملک میں لاکھوں عوام کہ جن میں ہماری مائیں، بہنیں اور بزرگان، نوجوانان اور معصوم بچے بھی شامل ہیں، اب وہ چھت کی نعمت سے محروم ہیں۔ زندہ رہنے کے لیے خوراک اور پینے کے لیے پانی تک ان کو میسر نہیں ہے۔ بچوں کے لیے دودھ اور پہننے کے لیے کپڑے اور مریضوں کو دواء تک میسر نہیں۔ کروڑوں کا مالی نقصان ہوچکا ہے۔ پوری قوم بالخصوص مخیر حضرات سے دردمندانہ اپیل ہے کہ انکی فی الفور مدد کی جائے۔ تاکہ ہمارے یہ بہن بھائی اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 409466
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش