0
Wednesday 20 Oct 2010 13:24

مشرف نے سی آئی اے کو دفاعی تنصیبات تک رسائی دیدی تھی،امریکی صحافی

مشرف نے سی آئی اے کو دفاعی تنصیبات تک رسائی دیدی تھی،امریکی صحافی
 لندن:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کو پاکستان کی دفاعی تنصیبات تک نہ صرف رسائی بلکہ پاک سرزمین پر خفیہ مشن جاری رکھنے کی اجازت بھی دی۔پھر سی آئی اے کی کارروائیوں کی برابر پردہ پوشی کرتے رہے اور عوامی سطح پر اقرار بھی کیا،بعض امریکی دفاعی مشیر پاک فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں،اس طرح سی آئی اے کے اہلکاروں کو دفاعی مشیروں کا درجہ دیکر ملک میں امریکی ایجنسی کا نیٹ ورک مضبوط کیا گیا۔
سینئر امریکی صحافی ڈیوڈ ای سانگر نے نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں مزید انکشاف کیا کہ مشرف نے تعلیمی نصاب سے جہادی اسباق بھی امریکی دباﺅ پر ختم کئے۔بینظیر بھٹو کیساتھ مشرف کا طے پانے والا پاور شیئرنگ فارمولا بھی امریکی مشیروں کے مرہون منت تھا۔ اس فارمولا کے تحت صدر پرویز مشرف کیساتھ بینظیر بھٹو کو بطور وزیراعظم کام کرنا تھا،تاہم بعد میں جب مشرف نے دبئی میں بینظیر کیخلاف بدعنوانی کے مقدمات ختم کرنے کے بدلے بعض شرائط منوانا چاہیں،تو بینظیر نے اسے سیاسی خودکشی قرار دیکر مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ عوام کی طاقت سے تنہا پرواز کر سکتی ہیں،مگر مشرف کیساتھ اپنے سیاسی مستقبل کو داﺅ پر نہیں لگا سکتیں۔ یوں یہ فارمولا اپنی موت آپ مر گیا،جس کے بعد بینظیر کو سیاسی منظر نامے سے ہٹا دیا گیا۔
اگرچہ بینظیر کے قتل کی ذمہ داری بیت اللہ محسود گروپ پر ڈالی گئی،مگر اس سیاسی قتل کے محرکات ابھی تک گہری سازش کے سائے تلے موجود ہیں،جس کی کڑیاں پاکستان میں خفیہ اداروں تک جاتی ہیں۔حیران کن امر یہ ہے کہ پاکستان کے اقتدار کے کھیل میں سیاسی رہنماﺅں کے قاتلوں جس کی ابتدا وزیراعظم لیاقت علی خان کے قتل سے ہوئی،کو بے نقاب کرنے کی روایت ہے نہ ہی ملک کی ہر سطح پر کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے،جو اس ملک کا بہت بڑا المیہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 41006
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش