0
Sunday 21 Sep 2014 08:49

سرکاری محکموں میں کرپشن کا راج ہے، گورنر گلگت بلتستان

سرکاری محکموں میں کرپشن کا راج ہے، گورنر گلگت بلتستان
اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید پیر کرم علی شاہ نے کہا ہے کہ کرپشن اور ناجائز بھرتیوں نے حکومت کو بدنام کر دیا ہے، سرکاری محکموں میں کرپشن کا راج ہے، میں خون کے گھونٹ پی رہا ہوں، پی پی نے گلگت بلتستان کے عوام کو اچھا سیٹ اپ دیا تھا لیکن کرپشن اور بدانتظامی کی وجہ سے اس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچے۔ سابق چیف سیکرٹری یونس ڈھاگا نے کرپشن اور غیرقانونی بھرتیوں کےخلاف اقدامات کیے تو بعض افراد کو اس سے سخت تکلیف پہنچی اور ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلٰی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کرپشن پر قابو پانے کے لیے اقدامات کریں، وزراء کی فوج ظفرموج میں کمی کریں، ان کے محکمے تبدیل کریں، لیکن انہوں نے میری نہیں سنی۔ سرکاری محکموں میں ہونے والی بدعنوانیوں کے متعدد مقدمات اسمبلی کو بھیجے گئے جن پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ صوبائی وزراء کو بلا کر کہا گیا کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں لیکن کسی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

گورنر نے کہا کہ یہ ہماری بدنصیبی ہے کہ ہم نے غلط نمائندوں کا انتخاب کیا، عوام آئندہ انتخابات میں یہ غلطی نہ دہرائیں۔ گورنر نے واضح کیا کہ مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں فیصلوں سے قبل حکومت سے مشاورت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا الزام لگانے والوں نے سلف ایمپاورمنٹ آرڈر کا مطالعہ نہیں کیا، مشاورت مجھ سے کرنی ہے میں نے نہیں کرنی۔ انہوں نے کہا کہ کسی وزیرمشیر کی تقرری میں مجھ سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔ سیاحت، جنگلات، معدنیات اور برقیات کے سیکرٹریوں کی تقرری مجھ سے مشاورت کیے بغیر کی گئی لیکن میں نے سیٹ اپ کو کامیاب بنانے کے لئے اس کے خلاف زبان نہیں کھولی۔ پیر کرم علی شاہ نے سوال کیا ہے کہ قمرزمان کائرہ گورنر تھے تو سب وزیرمشیر اور افسران ان کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے رہتے تھے، میں بلاتا ہوں تو بھی کوئی وزیر آنے پر تیار نہیں ہوتا۔ حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے وفاق کی سطح پر یہ بات ہو رہی ہے کہ نئے سیٹ اپ کو ختم کر دیا جائے۔ میں نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ اسمبلی کو پانچ سال مکمل کرنے دئیے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 410779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش