0
Monday 22 Sep 2014 09:02
اسلام آباد میں لوگ غیر منصفانہ نظام کے خلاف دھرنا دیئے بیٹھے ہیں

اسلامی نظام کا نفاذ، جماعت اسلامی کا ’’تحریک پاکستان‘‘ شروع کرنے کا اعلان

اسلامی نظام کا نفاذ، جماعت اسلامی کا ’’تحریک پاکستان‘‘ شروع کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے ’’تحریک پاکستان شروع‘‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تحریک شروع کرنے سے متعلق ملک بھر کے عوام کی رائے لینے کے لئے 21 سے 23 نومبر تک مینار پاکستان لاہور میں کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کا رویہ غیر جمہوری اور آئین کے منافی ہے، سماجی انصاف کے فقدان کی وجہ سے عوام اور اشرافیہ کے درمیان فاصلے بڑھتے جارہے ہیں، عوام بدامنی، بے روزگاری، مہنگائی اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، مٹھی بھر حکمران ٹولے نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں لوگ غیر منصفانہ نظام کے خلاف دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، مگر حکمرانوں کو اپنے رویئے میں تبدیلی لانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنے والے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے قرضہ لے کر اسے اپنی حکومت کی کامیابی سے تعبیر کرتے ہیں، حکمرانوں کے کتے بھی ائرکنڈیشنڈ کمروں میں سوتے ہیں، غریبوں کے بچے کوڑے کے ڈھیر میں رزق تلاش کرتے ہیں، سراج الحق کا کہنا تھا کہ وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے واجبات 400 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، وفاق ہمارا جائز حق دیدے تو ہمارے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اہل پشاور سے وعدہ کیا کہ صوبائی دارالحکومت کو استبول کی طرز کا جدید اور ترقیافتہ شہر بنایا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیرستان کے جو علاقے کلیئر ہوئے ہیں ان کے رہائشی آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی کے انتظامات کئے جائیں۔ جلسے سے خطاب میں پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں اسلامی تعلیمات کو شامل نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی اپنا سیاسی فیصلہ کرنے میں آزاد ہے،
خبر کا کوڈ : 410909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش