0
Tuesday 23 Sep 2014 10:19
اجازت کے بغیر حملے جارحیت ہیں، شامی حکومت

امریکہ اور اسکے اتحادیوں کیجانب سے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری

امریکہ اور اسکے اتحادیوں کیجانب سے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری
اسلام ٹائمز۔ امریکی وزارت دفاع نے سوموار کے روز ایک بیانیہ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے امریکہ نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر ہوائی حملے کئے ہیں۔ اس سے پہلے امریکی صدر باراک اوباما نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ داعش کے خلاف حملوں کے دائرہ کار کو وسیع کرے گا۔ یہ پہلی دفعہ ہے کہ امریکہ نے شام کی سرزمین کے اندر اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ غیر ملکی ذرائع کے مطابق یہ حملے شامی علاقے "رقہ" کے اطراف میں کئے گئے ہیں اور ان حملوں میں امریکہ کے اتحادی عرب ممالک نے بھی شرکت کی ہے۔ شام کی سرزمین پر امریکی حملے ایسی صورت میں انجام پائے ہیں جبکہ کسی بھی ملک میں حملے کے لئے متعلقہ ملک یا پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اجازت لینا ضروری ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ سامنٹا پاور نے دو روز قبل کہا تھا کہ واشنگٹن کو فوجی کارروائی کے لئے کسی بین الاقوامی منظوری کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی تھی کہ امریکی کارروائی کا اصلی مقصد شامی حکومت مخالفین کی تقویت اور اس ملک کے نظام حکومت کو بدلنا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے عراق کے بعد اب شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکی طیارے اگست سے عراق میں دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر 190 حملے کرچکے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے بتایا ہے کہ پیر کی رات گئے کی جانے والی کارروائی میں جنگی طیارے اور ٹاماہاک میزائل استعمال کئے گئے ہیں۔ تاہم ترجمان نے ان حملوں کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ شام میں کارروائی کرنے کا فیصلہ امریکی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن نے اس اختیار کے تحت کیا جو انھیں کمانڈر ان چیف یعنی امریکی صدر نے دیا ہے۔ اوباما نے 11 ستمبر کو دولتِ اسلامیہ کے خلاف امریکی کارروائی کا دائرہ عراق سے بڑھا کر شام تک پھیلانے کا اعلان کیا تھا۔ یاد رہے کہ 19 ستمبر کو ان حملوں میں فرانسیسی طیارے بھی شامل ہوگئے ہیں، جو اس سے قبل نگرانی کی کارروائیاں سرانجام دے رہے تھے۔ روسی وزارت خارجہ کہہ چکی ہے کہ اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کئے بغیر کسی قسم کی کارروائی کو کھلی جارحیت تصور کیا جائے گا۔ پتہ چلا ہے کہ شام میں ہونے والی فضائی کارروائی میں عرب ممالک بھی شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 411195
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش