0
Tuesday 23 Sep 2014 19:15

یہودیوں کے قتل کے الزام میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دو فلسطینی شہید

یہودیوں کے قتل کے الزام میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دو فلسطینی شہید
اسلام ٹائمز۔ یروشلم میں اسرائیلی فوج نے جون میں قتل کیے گئے تین اسرائیلی لڑکوں کے قتل کے الزام میں دو فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے۔ صیہونی فوج کے مطابق عمر ابو عیسیٰ اور مروان قوسمے جن پر اسرائیلی لڑکوں کے اغوا اور قتل کا الزام تھا، انہیں منگل کو جنوب مغربی کنارے کے شہر ہبرون میں فائرنگ کے تبادلے میں شہید کر دیا گیا، یہ دونوں ہربون کے ایک گھر میں موجود تھے جہاں شن بیت انٹرنل سیکیورٹی سروسز اور فوج کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے انہیں گرفتار کرنے کے لیے مشترکہ آپریشن کیا، تاہم اسی دوران وہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔ غاصب صیہونی فوج کے لیفٹننٹ کرنل پیٹر لرنر نے ٹوئٹر پر ان دونوں کی تصاویر لگاتے ہوئے کہا کہ اب یہ دونوں مزید اسرائیلی عوام کے لیے خطرہ نہیں بن سکتے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی نوجوانوں کی لاشیں ملنے کے ایک دن بعد ہی فوج نے فلسطینی لڑکوں کے گھر کو جزوی طور پر تباہ کر دیا تھا جبکہ اگست میں اسے مکمل طور پر ڈھا دیا گیا۔ جون میں اسرائیلی نوجوانوں نفتالی فرینکل، گلاد شیر اور ایال یفریک کے ہبرون کے قریب سے 12 جون کو اغوا اور پھر یکم جولائی کو قتل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی افواج نے سرچ آپریشن شروع کرتے ہوئے سیکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا تھا جس میں پانچ افراد شہید بھی ہوئے تھے۔ اسرائیل نے ان کے اغوا اور ہلاکت کا الزام حماس پر عائد کیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی انتہاپسندوں کی جانب سے بدلے کے طور پر مارے جانے والے فلسطینی نوجوان کی موت کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا اور نتیجتاً 50 روز تک جاری رہنے والی جنگ میں 2100 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے اور بالآخر 26 اگست کو سیزفائر ہوا تھا۔
خبر کا کوڈ : 411236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش