0
Wednesday 24 Sep 2014 23:36
کسی سے ڈالر نہیں لئے، ثابت ہوجائے تو پھانسی پر چڑھا دیا جائے

فنڈنگ کا الزام لگانے والے امریکہ اور برطانیہ کے سفیروں سے احتجاج کیوں نہیں کرتے، علامہ طاہرالقادری

فنڈنگ کا الزام لگانے والے امریکہ اور برطانیہ کے سفیروں سے احتجاج کیوں نہیں کرتے، علامہ طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا کہ قومی خزانہ تعلیم کے بجائے حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ ہو رہا ہے، ہم پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام لگانے والے امریکہ اور برطانیہ کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیوں نہیں کرتے۔ اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف قومی ایئرلائن کے ہوٹل کی بجائے آٹھ لاکھ یومیہ پر مہنگے ترین ہوٹل میں کیوں ٹہرے، بارک اوبامہ نے زیارت کا موقع نہیں دیا تو کوئی بات نہیں، صرف ان سے ملنے کے لئے نواز شریف امریکہ کے مہنگے ترین ہوٹل میں قیام پذیر ہوئے ہیں، ایسی چیزوں سے قوم کا وقار نیچے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے پر فنڈنگ کا الزام لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ میدان میں آجائیں، اگر الزام ثابت ہوجائے تو مجھے سزا دی جائے، انہوں نے کہا کہ ایک قانون بنایا جائے، جس نے بھی کبھی بھی فنڈنگ لی ہو اُسے سزائے موت دی جائے۔ 

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ دھرنے کے پیچھے سی آئی اے اور ایم آئی 6 کا ہاتھ ہے، وہ فنڈنگ کر رہے ہیں، میں دوبارہ ان لوگوں کو چیلنج کرتا ہوں، سی آئی اے اور ایم آئی 6 کی سپوٹ کا الزام لگانے والوں اگر سی آئی اے کا ہاتھ ہے تو ثابت کرو اور مجھے سزا موت دے دو۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹھوکا ٹھاکی کیا ہے، اگر مجھ سے بات کرنی ہے تو لوہار کی طرح بات کرو، امریکی سفیر کو طلب کرو اور ثابت کرو اور اگر ایسا نہیں کرسکتے تو تمہیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ الزام لگاو، الزام تراشی کی سزا اسلام میں 80 کوڑے ہیں، اگر الزام ثابت نہ کر سکو تو انقلابی دھرنے میں آوٗ، ہم تمیں 80 کوڑے لگاتے ہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاون شہداء کے لواحقین کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، ازبکستان کے صدر کی بیٹی پر کرپشن کا الزام ہے، ازباکستان میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے، اس کے باوجود وہاں کی پولیس نے صدر کی بیٹی کو نظربند کر لیا ہے اور موجودہ صدر اپنی بیٹی کو چھڑا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کا مقصد بھی یہی ہے کہ یہ ملک انسانی حقوق کا نمونہ پیش کرے، یہ غریبوں کی جنگ ہے، تاکہ بھوکوں کو کھانا ملے، سب کو تعلیم، علاج اور روزگار ملے، غریب امیر سب کے لئے قانون برابر ہونا چایئے، دیگر ممالک تعلیم میں اوپر چلے گئے، پاکستانیوں کا کیا قصور ہے؟ ملک میں دور دور تک کرپشن پھیلی ہوئی ہے، حکمران جھوٹے اعداد و شمار سے قوم کو گمراہ کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 411500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش