0
Saturday 27 Sep 2014 17:41

عمران خان کو لاہور جلسے کے بعد گرفتار کرنے کا حکومتی منصوبہ

عمران خان کو لاہور جلسے کے بعد گرفتار کرنے کا حکومتی منصوبہ
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے مسلسل دھرنوں کی وجہ سے حکومت کے صبر کا پیمانہ آخر کار لبریز ہو گیا، پنجاب حکومت کی جانب سے گرین سنگل ملنے پر پاکستا ن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو شہر لاہورمیں جلسے کے بعد مبینہ طور پرحراست میں لینے کا ٹاسک پولیس افسران کو سونپ دیا گیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جلسے کو ناکام بنانے کے لئے پولیس حکام نے اس میں شریک ہونے والے کارکنو ں کی پکڑ دھکڑ کے حوالے سے بھی متعلقہ ڈویژن کے ایس پیز کو لسٹیں جاری کر دی ہیں، کارکنان کی جلسے میں شرکت روکنے کے لئے شہر کے دا خلی و خارجی راستوں سمیت دیگر مختلف مقامات پر 350 کے قریب کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کرنے کاپلان بھی مرتب کر لیا گیا ہے۔ پولیس ذرا ئع کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف سمیت دیگر عہدیداران کو جلسے کے بعد حراست میں لینے کی تیاریاں مبینہ طور پرحکومت پنجاب کی جانب سے گرین سنگل ملنے پر شروع کر دی گئی ہیں، تاہم اس حوالے سے پولیس حکام لائحہ عمل مرتب کرنے میں مصروف ہیں، علاوہ ازیں جلسے میں شریک ہونے والے پی ٹی آئی کے سینکڑوں کا ر کنان کو جلسے سے قبل ہی حرا ست میں لئے جانے کے پلان بھی مرتب کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذارئع کا کہنا ہے کہ 28 ستمبر کو مینار پاکستان میں تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے جانے والے جلسے کے لئے شہر کے دا خلی وخار جی راستوں کے علاوہ شاہدرہ، شفیق آباد، اسلام پورہ، داتا دربار، انار کلی، لٹن روڈ سمیت مختلف مقامات پر کنٹینر لگا کر جلسے میں کارکنان کی شرکت کو روکنے کے لئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق 28 ستمبر کو ہونے والے جلسے کے لئے پنجاب پو لیس کی جانب سے اسلا م آباد دھرنوں میں ڈیوٹی دینے والے اہلکارو ں میں سے تقریبا 2 ہزار اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران خان یا پی ٹی آئی کے کسی بھی عہدیدار کو حراست میں لینے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا کوئی پلان بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر 22 ڈی ایس پی، 16ایس پیز بھی ڈیوٹی پر مامور ہوں گے، جبکہ 4 ہزار پولیس اہلکار مختلف جگہوں پر ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے، جو سیکیورٹی کے پیش نظر جامع تلاشی کے بعد کارکنان کو جلسے میں جانے کی اجازت دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 411954
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش