0
Sunday 28 Sep 2014 22:30
جب تک مجھے انصاف نہیں ملے گا نواز شریف حکومت نہیں کرسکیں گے

ایک وقت آئیگا کہ وزیراعظم کے گھر سے بھی ''گو نواز گو'' کے نعرے گونجیں گے، عمران خان

ایک وقت آئیگا کہ وزیراعظم کے گھر سے بھی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور کے مینار پاکستان گرائونڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوئی ہوئی قوم کو جگانے کیلئے میں نے 18 سال جدوجہد کی۔ آج اللہ تعالٰی نے میری دعا قبول کی اور پاکستانی قوم کو جگا دیا ہے۔ حکمران سمجھتے تھے کہ ہم چند روز میں اپنا دھرنا ختم کرکے چلے جائیں گے لیکن پاکستانی قوم نے اسلام آباد دھرنے کو 45 دن تک طویل کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں ناانصافیوں پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا تھا۔ پاکستان میں ایسے ظلم دیکھے کوئی باہر نہیں نکلتا تھا۔ آصف زرداری جب صدر بنے تو میں نے اس کیخلاف احتجاج کیا۔ لاپتہ افراد کیخلاف پہلی دفعہ میں سڑکوں پر نکلا۔ عافیہ صدیقی کو اٹھا کر امریکہ کے حوالے کر دیا گیا تو میں نے اپنی سوئی ہوئی قوم کو جگانے کیلئے آواز بلند کی۔ عمران خان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں جمہوریت بچانے کیلئے نہیں بلکہ لوٹا ہوا پیسہ بچانے کیلئے اکھٹی ہوئی ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن والوں کے اصل چہرے سامنے آگئے ہیں۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری مل کر قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ میں کہتا رہا کہ یہ دونوں اوپر سے لڑائی کرتے اور اندر سے بھائی بھائی ہیں لیکن کوئی نہیں سنتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ دھاندلی کو اب الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ عوام کے دبائو کی وجہ سے سامنے لائی گئی ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ آخری وقت میں پولنگ اسٹیشن بدل دیئے گئے تھے۔ تحریک انصاف کی سونامی کو دیکھ کر الیکشن سے دو دن قبل جعلی بیلٹ پیپر چھپوائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک فارم 14 کو ویب سائٹ پر نہیں ڈالا کیونکہ اسے ویب سائٹ پر ڈالنے سے ریٹرننگ افسران پکڑے جائیں گے۔ ان ریٹرننگ افسران کو پاکستان کا میر جعفر افتخار چوہدری کنٹرول کر رہا تھا۔ نواز شریف نے اپنی تقریر میں ریٹرننگ افسران سے کہا کہ مجھے اکثریت دلوائو۔ نواز شریف کی تقریر کے بعد یو این ڈی پی کے سسٹم کو جان بوجھ کر بند کر دیا گیا تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں نے کسی کے کاندھوں پر بیٹھ کر سیاست نہیں کی۔ میں جنرل جیلانی کی نرسری اور ضیاء الحق کی گود میں بیٹھ کر پروان نہیں چڑھا اور نہ ہی آئی ایس آئی سے کوئی رقم وصول کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ وزیراعظم کے گھر سے بھی ''گو نواز گو'' کے نعرے گونجیں گے۔ جب تک مجھے انصاف نہیں ملے گا نواز شریف حکومت نہیں کر سکیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جمعرات کو میانوالی اور اس کے بعد ملتان میں جلسہ ہوگا جبکہ اسلام آباد میں دھرنا جاری رکھیں گے۔ لاہور میں مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب تک استعفٰی نہ دے دیں احتجاج اور دھرنے جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ 2013ء کے انتخابات کے دوران ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی نے 14اگست کو تحریک کا آغاز کیا تھا، پی ٹی آئی کے بنیادی مطالبات مبینہ دھاندلی کی تحقیقات اور وزیراعظم نواز شریف کا استعفٰی ہیں جن کے لیے گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں دھرنا بھی دیئے ہوئے ہے جبکہ تحریک انصاف نے کراچی میں گذشتہ اتوار کو "پاور شو" کے بعد لاہور میں مینار پاکستان پر میدان سجایا۔ کارکنان سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ میں جھوٹ بولنے کا کیس شروع ہو رہا ہے، یہ کیس تحریک انصاف نے دائر کیا ہے، کیونکہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر جھوٹ بولا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پہلی بار جھوٹ نہیں بولا، مسلم لیگ (ن) سالوں تک کہتی رہی پرویز مشرف سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جس کے تحت شریف برادران سعودی عرب گئے مگر سعودی شہزادے نے سب کے سامنے وہ معاہدہ پیش کر دیا، جس سے ان کا جھوٹ سامنے آگیا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے حوالے سے تیار رپورٹ 10 ماہ سے روکی ہوئی تھی، جس کو بالآخر جاری کر دیا ہے، جس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ الیکشن کے روز پولنگ بوتھ بدلے گئے، جس سے ووٹر اپنا ووٹ نہیں ڈال سکے بلکہ ان کی جگہ جعلی ووٹ ڈالے گئے۔ خطاب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ بھی تسلیم کر لیا ہے کہ غیر قانونی طور سکیورٹی پرنٹنگ پریس کے بجائے باہر سے ووٹ چھپوائے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ یو این ڈی پی کے سسٹم کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ بند کر دیا گیا تھا، جس کے بعد ہاتھ سے لکھے گئے نتائج بنائے گئے اور ریٹرنگ افسران نے نتائج تبدیل کئے، ان ریٹرننگ افسران کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے احکامات جاری ہوئے تھے۔
عمران خان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک فارم 14 اپنی ویب سائٹ پر نہیں ڈالے کیونکہ الیکشن کمیشن نواز شریف اور افتخار محمد چوہدری کے ہمراہ میچ فکسنگ میں ملوث تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہہ دیا ہے کہ نادرا ایک لاکھ افراد کے انگھوٹوں کی تصدیق ایک روز میں کرسکتی ہے، جبکہ مقناطیسی سیاہی بھی جان بوجھ کر استعمال نہیں کی گئی، اس کی تحقیقات کی جانی چاہیئے تھی مگر ابھی تک نہیں کی گئی کیونکہ اس میں مسلم لیگ (ن) ملوث تھی جو حکومت میں ہے۔ 

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ کا اجلاس بلا کر اچھا کیا، سب کے چہرے سامنے آگئے، جنرل جیلانی اور ضیاءالحق کی نرسری میں نہیں پلا، آئی ایس آئی سے پیسے نہیں لیے، اب مقابلہ زبردست ہوگا، کیونکہ تمام جماعتیں ایک جانب ہوگئی ہیں جبکہ تحریک انصاف دوسری جانب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے بعد کہا تھا کہ اگر انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آوں گا، انصاف کے حصول کے لیے تمام دروازے کھٹکھٹائے مگر انصاف نہیں ملا۔
سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ حکمران جب سیلاب زدہ علاقوں میں گئے تو وہاں نعرے لگے ''گو نواز گو'' جبکہ نواز شریف کے خلاف نیویارک میں ''گو نواز گو'' کے نعرے لگے، حکمران جہاں ڈرامے کرتے ہیں ''گو نواز گو'' کے نعرے سننے کو ملتے ہیں، نواز شریف نے فوری استعفٰی دے دیا تو میرا پیغام گھر گھر کیسے پہنچے گا۔ عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف اوپر سے مخالف اور اندر سے بھائی ہیں، دونوں ایک دوسرے کو چور بھی بولتے ہیں اور بچاتے بھی ہیں، آصف زرداری جب صدر بن رہے تھے تو سوچا کہ ایک ملزم صدر بن رہا ہے، اس لیے احتجاج کیا تو صرف 2 ہزار لوگ جمع ہوئے، عوام کا برا حال تھا، دوسری طرف دیکھا کہ 2 خاندان امیر ہوتے جا رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 412131
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش