0
Friday 22 Oct 2010 09:10

سپریم کورٹ کے فیصلے سے پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ ہوا،عملدرآمد کرینگے،وزیراعظم گیلانی

سپریم کورٹ کے فیصلے سے پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ ہوا،عملدرآمد کرینگے،وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے 18ویں ترمیم پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے پارلیمنٹ کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوا ہے۔عدلیہ نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس فیصلے سے سپریم کورٹ نے یہ بات ثابت کر دی ہے،اس فیصلے سے عدلیہ نے ذمہ داری ایک بار پھر پارلیمنٹ پر ڈالی ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار نادرا ہیڈکوارٹر کے دورہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔وزیرداخلہ رحمن ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 
وزیراعظم نے صحافیوں سے کہا کہ میں نے تو ایک دن پہلے بھی یہ کہا تھا کہ مجھے توقع ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مثبت ہو گا،انہوں نے کہا کہ فیصلہ سے پارلیمنٹ مستحکم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے چیئرمین رضا ربانی مجھ سے اجازت لے کر لندن گئے ہیں،میں نے انہیں کہا تھا کہ وہ چلے جائیں جونہی فیصلہ آئے گا آپ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ جب پارلیمنٹ میں آئے گا تو اسپیکر قومی اسمبلی اور آئینی کمیٹی کے چیئرمین کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔این آر او سے متعلق فیصلے پر انہوں نے کہا کہ میں نے این آر او سے استفادہ کرنے والے کئی افسروں کو فارغ کیا ہے،ہم سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں اور اس کے ہر فیصلے پر عمل کریں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ججوں کی بحالی کے ایگزیکٹو آرڈر کو پارلیمنٹ سے توثیق کی ضرورت ہے تو وزیراعظم نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور نوکمنٹس کہہ کر چلے گئے۔اس موقع پر انہوں نے نادرا کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ آئندہ ہتھیاروں کے لائسنس بھی نادرا جاری کیا کریگا۔کراچی میں آپریشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا صوبائی حکومت کا دائرہ کار ہے۔دوران گفتگو انہوں نے پاک امریکا اسٹریٹجک مذاکرات کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے نادرا ہیڈکوارٹر کا اس لئے دورہ کیا ہے کہ وطن کارڈز کے اجراء پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے سکوں۔انہوں نے کہا کہ میں نادرا کی کارکردگی سے مطمئن ہوں اور اس نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں نادرا کی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے۔ کینیا،نائیجریا اور سری لنکا سمیت کئی ملک نادرا کی مہارت سے استفادہ کر رہے ہیں،میں نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ تصدیق شدہ فہرستیں جلد از جلد دیں،تاکہ وطن کارڈز کے اجراء کا کام جلد از جلد مکمل کیا جاسکے۔میں نے نادرا کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے مراکز اور سہولتوں میں اضافہ کرے تاکہ متاثرین کی لمبی لمبی قطاریں نہ لگیں اور ان پر لاٹھی چارج نہ ہو۔نادرا نے ایس ایم ایس کی سروس شروع کی ہے جس کے ذریعے متاثرین کنفرم کرسکتے ہیں کہ اس کی امداد جاری ہو گئی ہے یا نہیں،یہ سٹیٹ آف دی آرٹ سہولت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے نادرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ پنشنرز کی سہولت کیلئے سمارٹ کارڈ متعارف کرائے۔ 
انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ حکومت نے سیلاب زدگان کو تنہا نہیں چھوڑا،ہمیں ان کے مسائل کی فکر اور تشویش ہے،ہم چاہتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنے گھروں میں آباد ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے بے نظیر بھٹو شہید انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تو اس پر تنقید ہوئی تھی کہ یہ سیاسی پروگرام ہے،لیکن ہم نے بلاامتیاز تمام ممبران پارلیمنٹ کے ذریعے بلاتفریق شفاف طریقے سے ملک بھر میں فارم تقسیم کرائے اور اسے سیاست کی نذر نہیں ہونے دیا،ہمارا مقصد یہ تھا کہ فارم شفاف طریقے سے تقسیم ہو جائیں اب ہم نے بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملک میں غربت کا جائزہ لینے کیلئے گھر گھر سروے شروع کیا ہے،جب ڈیٹا بیس تیار ہو جائے گا تو ہر غریب آدمی کو اس پروگرام کے تحت میرٹ پر بغیر کسی سفارش کے مدد ملے گی۔ 
انہوں نے کہاکہ وطن کارڈز کی تعداد چند دنوں میں دس لاکھ ہو جائے گی،جس کے بعد یہ دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہو گا جس کے تحت نقد امداد تقسیم کی جا رہی ہے،اب تک وطن کارڈ کے ذریعے تقریباً15ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر داخلہ آج ہی کراچی جا رہے ہیں وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حکمت عملی طے کریں گے۔کراچی میں آپریشن کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا دائرہ کار ہے حکومت تمام سیاسی قوتوں کی مشاروت سے ہی حکمت عملی بنائے گی،تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہی مسئلہ کا حل نکالا جاسکتا ہے۔
 اس سوال پر کہ کیا امریکہ سے پاکستان کو کچھ ملے گا؟وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھکاری نہیں ہیں ہم کچھ لینے کیلئے امریکا نہیں گئے بلکہ ہم دفاعی،اقتصادی اور انٹیلی جنس تعاون کو وسیع اور مضبوط کرنا چاہتے ہیں،ہم دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو مؤثر بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے واضح کہا کہ پاکستان کی خودمختاری سالمیت،دفاع اور یکجہتی کا احترام سب پر لازم ہے۔ہم دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست کا کردار ادا کر رہے ہیں،ہم دنیا کی سلامتی،امن اور خوشحال کیلئے کام کر رہے ہیں،دنیا کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستان کی ضروریات کا خیال کرے۔
”موسمی تبدیلی اور پائیدار ترقی“ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ موسمی تبدیلیاں عالمگیر مسئلہ ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے آگاہ ہے اور اس حوالے سے فعال کردار ادا کر رہا ہے،ہمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں بین الاقوامی برادری کے مزید تعاون کی ضرورت ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 41261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش