اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ داعش شدت پسندوں کے خلاف مشن مشکل ہے، یہ ایسا مشن نہیں جو راتوں رات مکمل ہوجائے، دنیا بھر کی اقوام اس بات پر متفق ہیں کہ داعش عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ امریکی صدر بارک اوباما نے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں اعلٰی فوجی قیادت سے ملاقات کی۔ ملاقات میں شام اور عراق میں داعش کیخلاف کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شام اور عراق میں داعش کیخلاف ہمارے اور اتحادیوں کے حملے جاری رہیں گے، یہ ایک مشکل مشن ہے یہ ایک رات میں مکمل نہیں ہوسکتا، دنیا بھر کی قومیں اس بات پر متفق ہیں کہ داعش عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں اور ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی عراق میں داعش کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ آسٹریلوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی جنگی طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔
ادھر کینیڈا کی پارلیمنٹ نے داعش پر فضائی حملوں کی قرارداد منظور کرلی، کینیڈا کے وزیراعظم اسٹیفن ہارپر کا کہنا ہے اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے خطرے کا سامنا کیا جائے گا۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق کینیڈا کی پارلیمنٹ میں شدت پسند تنظیم داعش پر حملوں کے خلاف ووٹنگ میں داعش پر حملوں کے حق میں ایک سو ستاون اور مخالفت میں ایک سو چونتیس ووٹ ڈالے گئے۔ کینیڈا کے وزیراعظم اسٹیفن ہارپر نے کہا کہ داعش بین الاقوامی خطرہ ہے اور کینیڈا بھی اس سے محفوظ نہیں، شدت پسند تنظیم کے خاتمے کے لئے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کارروائی کریں گے۔