0
Sunday 12 Oct 2014 20:34
ان لوگوں سے چھٹکارا پانا ہوگا جو ملک کو زہر آلود کر رہے ہیں

فیصلہ کریں کہ مذہبی، شدت پسند ملک بنیں یا دنیا میں کامیابی سے چمکتا ہوا ملک بنیں، بلاول بھٹو

آج خطہ پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے اور پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مصروف ہے
فیصلہ کریں کہ مذہبی، شدت پسند ملک بنیں یا دنیا میں کامیابی سے چمکتا ہوا ملک بنیں، بلاول بھٹو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باعث خطے میں امن نہیں، 66 سال بعد بھی اس کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سندھ اسمبلی میں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو مستقبل کا لیڈر بنانے کی ضرورت ہے، انہیں لفظ نوجوان سے اختلاف ہے، نوجوانوں کو کنسرٹس میں بلا کر یا لیپ ٹاپ بانٹ کر بلایا جاتا ہے لیکن اس لئے وہ نوجوانوں سے خطاب نہیں کر رہے بلکہ مستقبل کے قائدین سے خطاب کر رہے ہیں، میرے نانا ذوالفقارعلی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا، میری والدہ بینظیر بھٹو کو مسلم دنیا میں کسی بھی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزازحاصل ہے، ہم کنسرٹ اور لیپ ٹاپ سے اپنا نام نہیں چاہتے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج خطہ پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے، اس صورت حال میں ہمیں ایک قوم بننا ہوگا، ہمیں ان لوگوں سے چھٹکارا پانا ہوگا جو ملک کو زہر آلود کر رہے ہیں، غیر ریاستی عناصر کا مقصد ہمیشہ سے ہی جنگ ہوتا ہے، یہ کسی بھی ملک کے لئے خطرے کا باعث بنتے ہیں کیونکہ انہیں کوئی ملک قابو نہیں کرسکتا۔ ہم پر آمروں نے حکمرانی کی لیکن ہمیں اب بالغ النظر ہونے کی ضرورت ہے، ہمیں اس بات کا حقیقت پسندانہ جائزہ لینا ہوگا کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں کیونکہ ہماری مشکلات کا ذمہ دار کوئی اور نہیں ہم خود ہیں، ہمارے پاس صرف 2 راستے ہیں، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم ایک مذہبی اور شدت پسند ملک بنیں یا پھر ہم دنیا میں کامیابی سے چمکتا ہوا ملک بنیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلیں ہتھیاروں سے نہیں تعلیم سے پہچانی جائیں گی، ہمیں بموں کی جگہ کتابیں لینا ہونگی، ہم سب کو پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسفزئی پر فخر ہے، اگر ملالہ تعلیم کے لئے علم جہاد بلند نہ کرتیں تو انہیں دنیا میں کوئی نہ جانتا۔ ہماری نئی نسل جمہوری اور معاشی طور پر مستحکم پاکستان چاہتی ہے، ہماری نسل جمہوری، پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کا مطالبہ کرتی ہے۔

نیشنل یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوری پاکستانی ہونے کے ناطے ہمیں یہ کہنا ہوگا کہ ماضی خود کو دہراتا ہے اور تاریخ اپنے آپ کو پھر دہرا رہی ہے، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے مقبوضہ کشمیر پر سفاکانہ قبضے کے خلاف پاکستانیوں اور کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچایا، دنیا نے پاکستان کی بات نہیں سنی اسی لئے آج عالمی امن صرف ایک خواب سے زیادہ نہیں۔ آج کشمیر کے مسئلے کے باعث خطے میں امن نہیں، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے امن قائم کرنے کے لئے کہا تھا، کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اقوام متحدہ کو اپنی کمزوریوں کا تجزیہ کرنا ہوگا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے کمشیر پر قرارداد کی منظوری کو 66 برس سے زائد گزر گئے لیکن اب تک اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ کشمیری عوام اب بھی اس وعدے پر عمل کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 414331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش