0
Thursday 16 Oct 2014 02:10

سعودی عرب، معروف شیعہ عالم دین شیخ باقرالنمر کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی

اہلخانہ کیجانب سے مجاہد عالم دین کیساتھ عالمی برادری سے اظہار یکجہتی کی اپیل
سعودی عرب، معروف شیعہ عالم دین شیخ باقرالنمر کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی
اسلام ٹائمز۔ آل سعود کی ایک عدالت نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آل سعود کی ایک فوجداری عدالت نے سنایا ہے۔ آیت اللہ شیخ باقرالنمر کے بھائی نے اپنے ٹوئيٹر پر لکھا ہے کہ شیخ نمر کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایک ماہ قبل سعودی عرب کے سرکاری اخبارات نے اعلان کیا تھا کہ آل سعود کی ایک عدالت نے شیخ باقر النمر کو سترہ سال قید بامشقت اور ایک لاکھ سعودی ریال جرمانے کی سزا سنائی تھی لیکن آیت اللہ نمر کے بھائی نے اس خبر کی فوراً تردید کر دی تھی۔ واضح رہے کہ آل سعود کے کارندوں نے آٹھ جولائی دو ہزار بارہ کو آیت اللہ نمر کی گاڑی کا پیچھا کرکے ان پر فائرنگ کی اور جب وہ زخمی ہوگئے تو انہیں گرفتار کرلیا۔

ادھر سعودی عرب میں گرفتار ہونے والے ممتاز عالم دین شیخ باقر النمر کے اہل خانہ نے اس مجاہد عالم دین کے ساتھ عالمی برادری سے اظہار یکجہتی کی اپیل کی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کےمطابق شیخ نمر باقر النمر کے اہل خانہ نے اس ممتاز عالم دین کے خلاف فوجداری عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس مرد مجاہد عالم دین کے ساتھ عالمی یکجہتی کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ سعودي ذرائع کے مطابق عکاظ کي نمائشی فوجداري عدالت نے بدھ کو اپنے فيصلے ميں آيت اللہ شيخ باقر نمر کو سزائے موت سنائی ہے۔ نمائشی سعودی عدالت نے يہ فيصلہ ايسي حالت ميں صادر کيا ہے کہ انساني حقوق کے اداروں نے آيت اللہ باقر نمر کے لئے سعودي عرب کے اٹارنی جنرل کے مطالبے پر سخت ردعمل ظاہر کيا تھا اور کہا تھا کہ سعودي عرب ميں عدالتوں کے فيصلوں ميں بين الاقوامي قوانين کي کھلي خلاف ورزي کي جاتي ہے۔
سعودي ذرائع کا کہنا ہے کہ آيت اللہ شيخ باقر نمر کو سعودي حکومت کي جانب سے انسانی حقوق کي خلاف ورزي اور جنب البقيع کي حالت پر اعتراض، مذہب تشيع کو تسليم کرنے، موجودہ تعليمي نظام ميں تبديلی اور مشرقي علاقوں کے عوام کي انقلابي تحريک نيز عوام کے برحق مطالبات کی حمايت کي پاداش ميں گرفتار کرکے جيل ميں بند کيا گيا تھا۔ سعودي پوليس نےآٹھ جولائی دو ہزار بارہ کو پہلے آيت اللہ شيخ باقر نمر کي گاڑي کا پيچھا کرکے ان پر فائرنگ کی اور انہيں زخمي کرنے کے بعد گرفتار کرليا تھا۔ آيت اللہ شيخ باقر نمر دو سال سے زائد عرصے سے سعودي قيد خانے ميں بند ہيں۔ سعودي حکومت کے اٹارنی جنرل نے پچيس مارچ دو ہزار چودہ کو آيت اللہ شيخ باقر نمر کے لئے عدالت سے سزائے موت کا مطالبہ کيا تھا۔
خبر کا کوڈ : 414851
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش