0
Friday 17 Oct 2014 15:15

مجلس وحدت مسلمین 18 اکتوبر کو کراچی میں شہدائے راہ ولایت کانفرنس منعقد کریگی

مجلس وحدت مسلمین 18 اکتوبر کو کراچی میں شہدائے راہ ولایت کانفرنس منعقد کریگی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی نے اعلان کیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ”شہدائے راہ ولایت کانفرنس“ سادات کالونی انچولی کے امروہہ گراﺅنڈ میں 18 اکتوبر بروز ہفتہ بعد نماز مغربین منعقد ہوگی اور اس یادگار عوامی اجتماع سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر علمائے کرام و ذاکرین عظام کے علاوہ شہداء کے خانوادگان کے افراد بھی خطاب کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان ہمراہ مولانا علی انور اور اصغر زیدی بھی شریک تھے۔ علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ راہ ولایت کانفرنس ایام عید سعید غدیر اور عید مباہلہ کے ایام میں منعقد کی جا رہی ہے جس کی تاریخی اہمیت ہے، جنہوں نے پیغام غدیر و مباہلہ کی راہ میں جان دی وہ شہدائے راہ غدیر و مباہلہ ہیں یعنی شہدائے راہ ولایت۔ انہوں نے کہا کہ نجران کے عیسائیوں نے مباہلہ کے انجام سے ڈر کر حق کا اعتراف کرلیا تھا لیکن آج راہ ولایت کے دشمن تکفیری خارجی دہشتگرد عنصر مباہلہ کے قائل ہی نہیں حالانکہ یہ سنت رسول اکرم (ص) ہے اور تکفیریوں کی جانب سے شیعہ نسل کشی راہ ولایت کے پیروکاروں کو اس راہ پر چلنے کی سزا دی جا رہی ہے۔

علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ اسلام کے اصولوں کے مطابق صاحبان ولایت بندوں یعنی یعنی اولیائے خدا میں سر فہرست انبیاء و اہلبیت اطہار علیہم السلام ہیں پھر دیگر بزرگان جو ان کی نیابت کی وجہ سے اولیائے خدا ہیں، ان اولیائے خدا کی سیرت عملی کو ہی ہم راہ ولایت قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رضائے خدا اور الٰہی پیغام کی تبلیغ و ترویج کیلئے حضرت ابراہیم علیہ السلام نارِ نمرود میں جانے پر بھی خوف نہیں کھاتے، بدر و احد و خندق سمیت کتنے ہی محاذوں پہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی (ص) نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی امت کے لئے ایک راہ متعین کی، یہی راہ ولایت جس کی اگلی سمت یوم غدیر خم خود پیامبر اعظم (ص) نے متعین کی اور پھر یہی راہ مدینہ و کوفہ و کربلا و خراسان سمیت پوری دنیا میں پھیلتی چلی گئی۔ علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم اسی عظیم راہ ولایت کے راہی ہیں، کلمہ توحید کی دنیا پر حکمرانی کے ہدف تک پہنچنے کی الٰہی راہ ہی راہ ولایت ہے، راہ ولایت کے عاشقان، جو وقت سے پہلے ہم سے چھین لئے گئے، آج بھی ہم انہیں اپنے درمیان زندہ پاتے ہیں۔ مرکزی رہنماء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک قدردان ملت ہیں، بے مثل سالار شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی سے لے کر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی تک، شہید مظفر کرمانی و شہید علامہ حسن ترابی سے لے کر پروفیسر سبط جعفر شہید، علامہ آفتاب حیدر جعفری شہید اور شہید سعید حیدر زیدی تک، ان کے درمیان اور بعد میں اب تک شیعہ نسل کشی کے اس جاری سلسلے کا ہدف راہ ولایت کے پیروکاروں کو اس مقدس راہ پر چلتے رہنے کی آخری سزا ہے تاکہ وہ اس راہ پر چلنے کے لئے زندہ ہی نہیں رہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ دشمنان خدا کو معلوم نہیں کہ شہدائے اسلام ناب محمدی، کشتہ راہ ولایت، کے مقدس لہو کے ہر قطرے سے مزید اہل ولایت جنم لیتے ہیں اور شہداء کی سیرت عملی ان میں منعکس ہوتی ہے اور وہ مجسم شہداء بن کر اس راہ پر اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار سے کوئٹہ تک راہ ولایت کے پیروکاروں کو امام رضا علیہ السلام و بی بی معصومہ قم کے حرمین مطہر کی زیارت پر جاتے ہوئے یا آتے ہوئے شہید کر دیا جاتا ہے لیکن عشاق کا یہ قافلہ آج بھی بے خطر آتش نمرود میں کود پڑنے والے عشق ولایت کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ مساجد و امام بارگاہوں کو تشیع کے خون سے رنگین کر دیا گیا، خود کش بمباروں کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کے پرخچے اڑا دیئے گئے لیکن سیرت میثم تمار زندہ رہی، ہمارے سوختہ و پائمال لاشوں نے بھی عشق اہلبیت (ع) کی گواہی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہی وہ امت ہیں کہ جس نے مدینہ منورہ میں سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے مٹی کے کچے گھر میں قائم مرکز ولایت سے تمسک رکھا اور یہ تمسک آج تک قائم ہے،یہ اسی تمسک کا صدقہ ہے کہ شہید عدیل عباس اور شہید حیدر عباس جیسے نوجوان یہ کہہ کر اس راہ ولایت پر ثابت قدم رہے کہ کیا ہماری جان فرزند سیدہ امام حسین (ع) سے زیادہ اہم ہے کہ جان جانے کے خوف سے ڈریں۔ علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ معصوم بچے اور خواتین آج بھی رسم علی اصغر (ع) و بی بی سکینہ (ع) و اہل حرم کی استقامت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہل ولایت کی اس بے مثال و لازوال حیات ابدی کا حق ہے کہ ان کی یاد معاشرے میں زندہ رکھی جائے کیونکہ شہدائے راہ خدا، شہدائے راہ ولایت کی یاد کو زندہ رکھنا بھی شہادت سے کمتر نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے غدیر و مباہلہ کے ایام میں ان مقدس ہستیوں کو یاد رکھنے کا فیصلہ کیا۔

خبر کا کوڈ : 415040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش