0
Saturday 18 Oct 2014 23:15
وزیراعظم اور وزیراعلٰی پنجاب ضیاءالحق کی پیداوار ہیں

جعلی اسکرپٹ کا مقصد کٹھ پتلی وزیراعظم کے ذریعے نظام درہم برہم کرنا تھا، بلاول بھٹو

پھانسی اور دھماکوں سے ڈرنے والے نہیں، بندوق کے ذریعے نظریہ مسلط کرنے والوں کیخلاف ہیں
جعلی اسکرپٹ کا مقصد کٹھ پتلی وزیراعظم کے ذریعے نظام درہم برہم کرنا تھا، بلاول بھٹو
اسلام ٹائمز۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے پاکستان کا تحفہ دیا، ذوالفقار علی بھٹو نے73 کا آئین دے کر قائداعظم کا خواب پورا کیا، آج ہم ایک ہی منزل کے مسافر ہیں۔ شہر قائد میں آج پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی عملی سیاست کے آغاز کے لیے مزار قائد سے متصل باغ جناح میں اسٹیج سجایا گیا۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کے مینڈیٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصلی اسکرپٹ کل بھی وہی تھا اور آج بھی وہی ہے، اسکرپٹ کا مقصد نواز شریف کو جعلی مینڈیٹ دیا جانا تھا، کٹھ پتلی وزیراعظم تک اسکرپٹ ختم نہیں ہوگا۔ پی پی پی کے سربراہ نے وزیراعظم اور وزیراعلٰی پنجاب کو آمریت کی پیداوار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ایک آمر ضیاءالحق کی پیداوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 2 سوچیں رہیں، بھٹو ازم اور آمریت کے پجاری، جمہوریت ہماری سیاست ہے، شہادت ہماری منزل، ہمارا خون پانی کی طرح بہایا گیا، جمہوری وزیراعظم کو پھانسی دی جاتی ہے، سن لو! پھانسی اور دھماکوں سے ڈرنے والے نہیں، ہماری ڈکشنری میں ڈرنے کا لفظ ہی نہیں، بندوق کے ذریعے نظریہ مسلط کرنے والوں کیخلاف ہیں، بھٹو ازم ملک کی سلامتی کا ضامن ہے، پیپلز پارٹی نہیں ہوگی تو روشنی کا قافلہ گھر کا راستہ بھول جائے گا۔ بلاول نے کہا کہ ایک طرف ووٹ کی طاقت والے دوسری طرف امپائر کی انگلی کی طرف ناچنے والے ہیں، پورے ملک میں اسکرپٹ کا شور مچا ہوا ہے، جعلی اسکرپٹ کا مقصد کٹھ پتلی وزیراعظم کے ذریعے نظام درہم برہم کرنا تھا، کٹھ پتلی خان کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا اسکرپٹ لکھا گیا، جیالوں نے تمام منصوبے ناکام بنا دیئے، دشمنوں کا ارادہ عراق اور شام کی طرح سول وار کا تھا، ملک کو خانہ جنگی سے بچانے کی واحد راہ بھٹو ازم ہے۔

اس موقع پر بلاول نے ذوالفقار، بےنظیر اور آصف زرداری کیلئے نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ مانگ رہا ہے ہر انسان، روٹی، کپڑا اور مکان، بےنظیر آئے گی، روزگار لائے گی، بی بی کا بیٹا آئے گا روزگار لائے گا۔ پی پی پی چیئرمین کہتے ہیں کہ بیرئیرز ہٹانے کے چکر میں 14 لوگ شہید کئے گئے، وزیراعلیٰ پنجاب مارتے بھی ہو اور رونے بھی نہیں دیتے، شہباز شریف اور کٹھ پتلیو! آپ سب قصوروار ہو، آپ کی وجہ سے چینی سربراہ کا دورہ ملتوی ہوا، عوام شو بازی اسکیم کو گڈ گورننس نہیں مانتے، گڈ گورننس عوام کی خدمت سے آتی ہے، سندھ میں ہمارے کام آپ کو نظر نہیں آتے؟، ہم نے عوام کو باعزت روزگار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے مودی سے ملاقات بھی کی اور ساتھ کھانا بھی کھایا، ہمارا شیر امریکا میں کشکول بھرنے گیا اور بھیگی بلی بن کر بائیڈن کی پیالی سے دودھ پی کر واپس آگیا، بھارت نے جتنا پیسہ مریخ پر راکٹ بھیجنے پر لگایا اس سے زیادہ نون لیگ حکومت نے جنگلا بس پر۔ بلاول کا کہنا ہے کہ کراچی میں فساد پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے، شہر قائد میں سندھی، اردو، بلوچی، پشتو بولنے والے ہیں، کراچی کو دیکھتا ہوں تو ہر کوئی ظلم کا شکوہ کرتا ہے، کراچی میں لاہور سے 2 گنا زیادہ آبادی، پولیس آدھی ہے، کراچی کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں، وزیراعظم صاحب ہمیں حق دو، کراچی کیلئے ایمرجنسی پیکیج دیا جائے۔

وہ کہتے ہیں کہ کراچی میں مافیاز موجود ہیں، بہادر افسروں کو شہید کیا گیا، سندھ حکومت کو سبوتاژ کرنا بند کیا جائے، مجھے عدالت سے شکایت ہے، دہشت گردوں کو چھوڑ دیتے ہو اور ہمارے ہاتھ باندھتے ہو، دہشت گردوں سے ڈرتے ہو تو استعفیٰ دے کر گھر بیٹھ جاؤ۔ سابق وزیراعظم کے صاحبزادے نے کہا کہ پی ٹی آئی لاہور کی ایم کیو ایم بننا چاہتی ہے، ملک بھر میں آج دھاندلی کا شور ہے، جانتے ہیں کراچی میں پیپلزپارٹی کیخلاف دھاندلی ہوتی ہے، شفاف انتخابات سے کراچی والوں کو آزادی ملے گی، ایسا ہوا تو شہر قائد میں بسنت کا سماں ہوگا، سندھ پورے پاکستان کو بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ بلاول کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی تقدیر بدل سکتے ہیں، وزیراعظم صاحب! مل کر پاکستان کی تقدیر بدلتے ہیں، الطاف حسین صاحب! آپ بھی ہمارے ساتھ مل کر کام کریں، ہم عوام کی خدمت کرنے سے نہیں رکیں گے، وزیراعلٰی سندھ سرکاری ملازمتوں کی درخواستیں اور ٹینڈرز آن لائن جمع کریں، بیورو کریسی کو اپنا انداز بدلنا ہوگا، شفافیت لانا ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم صاحب! عوام کے پیسے کا حساب دیں، وہ پیسہ جو آپ کے میٹر چیٹر نے سرکلر ڈیٹ کے نام پر بانٹا، بھٹو ازم کی وجہ سے بلوچستان میں حقیقی انقلاب آ رہا ہے، سوئی کے لوگوں کو کئی دہائیوں بعد گیس ملی، بلوچستان والوں کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ پیپلزپارٹی کے نوجوان چیئرمین کہتے ہیں کہ کشمیر کا نام لیا تو بھارت نے پروپیگنڈہ شروع کردیا، ہماری ویب سائٹ ہیک کی گئی، بھارت جانتا ہے بھٹو ازم کو دنیا مانتی ہے، بھٹو بولتا ہے تو پھر ان کے پاس جواب نہیں ہوتا، جب کشمیر کی بات کرتا ہوں تو کوئی غلط نہ سمجھے، میں بھی امن کی تلاش میں ہوں، کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔
بلاول نے شہید فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضرب عضب آپریشن میں ہم کامیاب ہوں گے، عظیم ہیں وہ بیٹے جو پاکستان کیلئے قربان ہوئے، کچھ لوگ اس وقت فوج کی پیٹھ میں چھرے گھونپتے ہیں، بزدلو! دہشت گردوں کی بولنگ کو فیس کرو، ڈر لگتا ہے؟ تو آئی ڈی پیز سے ملاقات ہی کرلو۔

سابق صدر کے بیٹے کا عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ تو 90 دن میں نیا پاکستان بنانے نکلے تھے، نیا پاکستان کیا بناتے نیا خیبرپختونخوا بھی آپ سے نہ بن سکا، حکومت سندھ دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے، جنوبی پنجاب دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا ہے، انہوں نے وزیراعظم اور وزیر اعلٰی پنجاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب، لوگوں میں فرق پیدا کیا جائے تو زندگی مشکل ہوتی ہے، پنجاب میں ہرطرف گلوبٹ نظر آتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ شہباز شریف! آپ سے لاہور نہیں چل رہا صوبہ کیا چلے گا؟، آپ میں ضیاء ازم گھس گیا ہے، بھٹو ازم اپنائیں، بلاول نے نعرہ لگایا کہ "جاگ پنجاب جاگ، پاکستان جل رہا ہے"، یوم تاسیس کا کنونشن بلاول ہاؤس لاہور میں ہوگا، کارکنان آئیں اور بتائیں ہم کیا کریں؟، آپ کی خواہشوں کے مطابق پالیسی بنائیں گے۔ پی پی چیئرمین کہتے ہیں کہ سیاست کے دو طریقے ہیں، ایک مفاہمتی دوسرا تصادم، بھٹو کے عدالتی قتل پر قانون کا راستہ اختیار کیا، کٹھ پتلیوں کی طرح کسی ادارے پر حملہ نہیں کیا۔
خبر کا کوڈ : 415302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش