0
Monday 20 Oct 2014 22:59

تنظیم اساتذہ کے مسائل و مطالبات

تنظیم اساتذہ کے مسائل و مطالبات
رپورٹ: آئی اے خان 

اساتذہ برادری کے مسائل کے حل کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان میں متحدہ محاذ اساتذہ پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 2 (اسلامیہ) میں ایک احتجاجی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ڈیرہ اسماعیل خان کی ایم ایم اے کی اتحادی تنظیموں، وحدت اساتذہ، انجمن اساتذہ، تنظیم اساتذہ، ایس ایس ٹی ایسوسی ایشن اور ایس پی ای ٹی ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ وحدت اساتذہ تحصیل ڈیرہ کے قافلے کی نمائندگی ضلعی صدر شاہ بہرام، تحصیل کلاچی کے وفد کی قیادت حافظ عبدالمنان عادل جبکہ تحصیل درابن کے وفد کی قیادت حاجی فضل الرحمان S.S.T نے کی۔ پروآ سے قافلے کی قیادت حافظ عبید الرحمان نے کی۔ اسی طرح متحدہ محاذ اساتذہ کے ضلعی چیئرمین حاجی محمد ایوب خان نے ضلعی قافلے، شکیل احمد کھیتران تحصیل پروآ، ندیم قریشی درابن، پہاڑپور سے بختیار حسین، پنیالہ سے محمد گل جبکہ کلاچی سے ابراہیم گنڈہ پور نے قافلوں کی قیادت کی۔ انجمن اساتذہ کے ضلعی قافلے کی قیادت اطہر عباس قریشی اور محمد عقیل SST کر رہے تھے جبکہ دیگر تحصیلوں سے ان کے کارکنان نے شرکت کی۔ S.PET ایسوسی ایشن کی قیادت ساجد خان جبکہ SST کے قافلے کی قیادت لیاقت فرید درانی نے کی۔ تنظیم اساتذہ کی طرف سے سلیم خان نے رہنمائی کی۔ اس جلسہ میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ شخصیات شریک ہوئیں۔ جلسے کے مہمان خصوصی متحدہ محاذ اساتذہ کے پی کے صوبائی چیئرمیں الحاج عبدالمناف خان تھے۔ میزبانی کے فرائض رضااللہ ظفری نے سر انجام دیئے۔ 

احتجاجی جلسہ میں ذیل مطالبات پیش کئے گئے۔ 1۔ریشنلائزیشن پالیسی کا خاتمہ کیا جائے۔ 2۔نصاب تعلیم کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ازسر نو ترتیب دیا جائے۔ 3۔ آل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے انتخابات کرائے جائیں۔ 4۔ محکمہ تعلیم سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کیا جائے۔ ان مطالبات کے حوالے سے شکیل احمد نے کہاکہ نام نہاد لیڈر اساتذہ کا استحصال کر رہے ہیں۔ اساتذہ معمار قوم ہیں۔ اساتذہ اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ریشن لائزیشن پالیسی اساتذہ کش پالیسی ہے برداشت نہیں کریں گے۔ اے ٹی اے کے الیکشن 1996ء سے نہیں ہوئے فی الفور الیکشن کرائے جائیں۔ نصاب تعلیم کو ازسر نو ترتیب دیا جائے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وحدت اساتذہ کے ضلعی صدر شاہ بہرام خان نے کہا کہ ڈالروں کے عوض نصاب تعلیم سے اسلامی مضامین اور سیرت سے متعلق مضامین کا اخراج قابل مذمت فعل ہے۔ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ 

ضلعی صدر وحدت اساتذہ شاہ بہرام نے ایوان کی بھرپور حمایت سے متفقہ طور پر چند قراردادیں پیش کی جنہیں منظور کیا گیا۔
1۔ این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہونے والے اساتذہ کی تنخواہیں جلد ریلیز کی جائیں اور تاخیری حربوں کے ذریعے مزید وقت ضائع نہ کیا جائے۔ 2۔ مانیٹرنگ ٹیمیں اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں۔ کسی ٹیچر کے ساتھ زیادتی یا ہتک نہیں ہونے دینگے۔ ان کے اختیارات کا تعین کیا جائے۔ 3۔ ٹیچر سن کوٹہ فی الفور بحال کیا جائے۔ 4۔مانیٹرنگ ٹیموں کی رپورٹ پر معطل ہونے والے اساتذہ کو باعزت بحال کیا جائے۔ اس کے بعد انجمن اساتذہ پاکستان ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے صدر عقیل احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں مانیٹرنگ ٹیموں پر اعتراض تو نہیں ہے لیکن ان کے طریقہ کار پر اعتراض ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ آفیسر 125 ہنڈا موٹر سائیکل کے ذریعے دور افتادہ علاقوں میں علی الصبح پہنچ کر سکولوں کے دورے شروع کر دیتے ہیں جبکہ اساتذہ کرام ان سکولوں تک پہنچنے میں سخت مشکلات کا شکار رہتے ہیں کیونکہ انہیں کنونس کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ اساتذہ کو بھی بہتر نتائج کیلئے ذرائع آمدروفت مہیا کی جائے۔ انہوں نے نصاب تعلیم کے حوالے سے مفصل بحث کی۔ 

رضاء اللہ ظفری نے سکول اساتذۃ اور طالب علم کے مشترکہ مسائل کے حوالے سے کہا کہ اگر ہمیں سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ اداروں کی سطح پر لانا ہے تو اس کے لئے درج ذیل مسائل پر سنجیدگی سے توجہ د ے کر حل کرنا ہو گا۔ 1۔ سرکاری سکول کے طلباء کی یونیفارم کو پرائیویٹ اداروں کے مطابق کرنا ہو گا تاکہ ان میں احساس کمتری دور ہو۔ 2۔ سکولوں میں فرنیچر کی کمی کو دور کرنا ہو گا۔ بعض سکولوں کی عمارتیں عرصہ دراز سے خستہ حالی کا شکار ہیں۔ ان خستہ حال عمارتوں کی از سرنو تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔ 3۔ مانیٹرنگ ٹیموں کے خلاف نہیں لیکن انہیں اساتذہ کی ہتک عزت کی اجازت نہیں دے سکتے لہٰذا انہیں دوبارہ تربیت دی جائے۔ 4۔ سکولوں میں پانی، بجلی اور دیگر سہولیات کی کمی کا نوٹس لیا جائے۔ جلسہ کی اختتام پر جلسے کے میزبان رضاءاللہ ظفری نے شرکاء کے اعزاز میں ٹی پارٹی کا اہتمام بھی کیا۔
خبر کا کوڈ : 415620
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش