0
Thursday 23 Oct 2014 00:02
سول نافرمانی کا فیصلہ عمران خان کا تھا

دھرنوں پر سرکاری اخراجات صرف نہیں ہوئے، پرویز خٹک

دھرنوں پر سرکاری اخراجات صرف نہیں ہوئے، پرویز خٹک
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلٰی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے کم از کم دو ارب روپے بقایا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دھرنوں پر کوئی سرکاری اخراجات نہیں کئے گئے۔ ہم نے تو انتخابات میں بھی شفافیت کو برقرار رکھا اور کوئی وسائل استعمال نہیں کئے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ کسی کے پاس بھی ثبوت ہیں تو کرپشن ثابت کر کے میرا احتساب کردیں۔ اگر کسی کو دھاندلی کی شکایت ہے تو میں نئے انتخابات کروانے پر بھی تیار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں تبدیلی کے سفر کا آغاز کر چکے ہیں اور سب سے پہلے پولیس کو غیر سیاسی کر رہے ہیں۔ امن و امان کی صورتحال پچھلے سالوں کی نسبت بہت بہتر کر دی گئی ہے۔ میٹرو بس منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں اور جو منصوبہ پنجاب میں 60 ارب روپے کا بنایا گیا۔ ہم وہ منصوبہ 14 ارب کا بنائیں گے۔ بلدیاتی انتخابات پر بھی قانون سازی کر کے ہم نے اپنا کام مکمل کر دیا ہے۔ اب اگلا کام کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا فیصلہ عمران خان کا تھا۔ وہ اپنی پارٹی کو جو چاہیں حکم دے سکتے ہیں لیکن خیبر پختونخوا کی حکومت سول نافرمانی کی تحریک پر عمل نہیں کر رہی۔ ہمارے تمام وزراء اور حکومتی عہدیدار اس پر عمل نہیں کر رہے۔ پارٹی کی سطح پر اس پہ ضرور عمل ہو رہا ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ صوبے کے کم از کم 2 سو ارب روپے وفاقی حکومت کی طرف واجب الادا ہیں، جو کہ ادا نہیں کئے جا رہے ہیں۔ وفاق سے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں ہمارے بقایاجات ادا کئے جائیں تا کہ ہم لوگوں کی بہتری پر کام کر سکیں۔ خیبر پختونخوا میں ہمیں مسائل کا سامنا ہے اور ان کے حل کے لئے پیسوں کی ضرورت ہو گی۔ مولانا فضل الرحمان کی طرف آزادی مارچ میں ان کے رقص سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان جب ایسا جلسہ کریں گے تو وہ خودبھی ناچیں گے۔
خبر کا کوڈ : 416012
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش