0
Saturday 25 Oct 2014 20:45

مقبوضہ کشمیر، عزاداری کے جلوسوں پر عائد کردہ غیر قانونی پابندی فوراً ہٹائی جائے، احتجاجی مظاہرین

مقبوضہ کشمیر، عزاداری کے جلوسوں پر عائد کردہ غیر قانونی پابندی فوراً ہٹائی جائے، احتجاجی مظاہرین
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیروان ولایت نے مقبوضہ کشمیر کی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ محرم الحرام کے سلسلے میں دو مرکزی عزاداری جلوسوں یعنی 8 اور عاشورا کے جلوس پر عائد کردہ غیر قانونی پابندی کو فوراً ہٹائے، پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے اخبارات کے نام اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندی سراسر مداخلت فی الدین ہے، جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے، مولانا شبیر قمی نے کہا کہ ایک طرف امرناتھ کی سالانہ یاترا پر کروڑوں روپئے خرچ کئے جاتے ہیں تو دوسری طرف مسلمانان کشمیر کے مذہبی جزبات کو مسلسل پچھلے 23 برسوں سے کھلواڑ ہورہا ہے، مولانا سبط شبیر قمی نے مزید کہا ہے کہ اب کی بار ہمیں امید ہے کہ حکومت اپنی سابقہ روش کو ترک کرتے ہوئے ان دو مرکزی جلوسوں پر پابندی ختم کرے گی اور عزاداروں کی سہولیات کے لئے ہر ممکن انتظامات بھی انجام دے گی، انہوں نے شیعیان کشمیر کی تمام دینی جماعتوں سے بھی مودبانہ گزارش کی ہے کہ وہ ان عزاداری کے جلوسوں کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل اپنائیں، درایں اثنا سرینگر میں عزاداری کے جلوسوں پر پابندی کو ختم کرنے کے مطالبے کو لیکر پریس کالونی میں زبردست احتجاج مظاہرہ ہوا، یوتھ ڈیولپمنٹ فورم کے بینر تلے احتجاجی لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور انکا مطالبہ تھا کہ برسوں سے سرینگر میں محرم الحرام کی مرکزی جلوسوں پر عائد غیر قانونی پابندی فوراً ختم کی جائے، انہوں نے کہا کہ ان پابندیوں کو ختم کیا جائے تاکہ کشمیر کے مسلم عوام اپنی مذہبی آزادی کو دیکھیں جس کا ذکر آئین ہند و ریاست کے آئین میں آیا ہے۔ عزاداروں کا کہنا تھا کہ حکومت کی لاکھ پابندیوں کے باوجود جلوسوں کو برآمد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 416138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش