0
Saturday 25 Oct 2014 00:39

شامی باغی کردوں کے ساتھ مل کر داعش سے جنگ کے لیے تیار

شامی باغی کردوں کے ساتھ مل کر داعش سے جنگ کے لیے تیار
اسلام ٹائمز۔ ترکی کے ایما پر شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف برسرِ پیکار سینکڑوں شامی باغی اب شام کے سرحدی قصبے کوبانی میں دہشتگرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کا مقابلہ کریں گے۔ کوبانی شام اور ترکی کی سرحد پر واقع ہے، جہاں داعش اور کرد فوج کے درمیان جنگ جاری ہے۔ پانچ ہفتوں سے جاری جنگ کے بعد، اب کرد کمانڈروں کا کہنا ہے کہ ان کی افواج مکمل طور پر تھک چکی ہیں، اور انہیں مدد درکار ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ شامی کردوں نے فری سیرین آرمی کے 1300 جنگجوؤں کو اپنی صفوں میں شامل کرنے کے لیے حامی بھر لی ہے، اور صرف ٹرانزٹ روٹ کے معاملے پر بات چیت جاری ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوبین کی مدد کے لیے ان کا پہلا آپشن فری سیرین آرمی ہے، جس کی وہ دمشق کے خلاف جاری تین سالہ خانہ جنگی میں حمایت کر رہے ہیں، ہم نے صدر اوباما کے ساتھ اپنی بات چیت میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ کوبین کے لیے فری سیرین آرمی پہلا، اور پیشمرگہ فوجیں دوسرا آپشن ہوں گی۔ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ عراق کی جانب سے بھیجے جانے والے 200 پیشمرگہ سپاہیوں کو کوبین جانے کے لیے ترکی سے راستہ فراہم کرے گا، تاکہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لے سکیں۔ شامی کردوں کی جانب سے اس خبر کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 416306
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش