0
Wednesday 29 Oct 2014 19:46

ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کیلئے داعش جیسی عسکری جماعت کی چاکنگ کی جاری ہے، ابوالخیر زبیر

ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کیلئے داعش جیسی عسکری جماعت کی چاکنگ کی جاری ہے، ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کی مرکزی مجلس شوریٰ نے 25 جنوری کو مزار قائد کراچی پر بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے انقلاب نظام مصطفٰی کانفرنس اور اس سے قبل چاروں صوبوں میں کنونشن کے انعقاد کی منظوری دے دی ہے، 23 نومبر کو بلوچستان کا صوبائی کنونشن ڈیرہ مراد جمالی میں، 7 دسمبر کو سندھ کا صوبائی کنونشن حیدرآباد میں اور 25 دسمبر کو پنجاب کا صوبائی کنونشن لاہور میں جبکہ خیبر پختونخوا کی تاریخ اور مقام کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کی۔ اجلاس میں مرکز سے لیکر یونٹ سطح تک تنظیم سازی اور رکنیت سازی کے جدید الیکڑونک ذرائع استعمال، مرکزی میڈیا سیل کو مزید فعال کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں میڈیا کوآڈینٹر کا تقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال بالخصوص سرحدوں پر جاری بھارتی جارحیت اور ایران پاکستان کے درمیان تلخیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔
 
اجلاس نے ملک سے سود کے خاتمے کرپشن، لاقانونیت، دہشت گردی، اور بدامنی کے خاتمے کیلئے حکومت سے فوری اقدامات کرنے، ملک میں فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو مزید موثر بنانے اور جے یو پی کے بھرپور کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ اگر نواز حکومت نے اپنی سابقہ روایات کو تبدیل نہ کیا اور پرانی روش پر اہلسنت کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ جاری رکھا تو جمعیت علماء پاکستان بھی گو نواز گو کا نعرہ لگانے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتحاد اہلسنت کیلئے ہم نے ہر فورم پر کوششیں کی ہیں، رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، قائدین اہلسنت سب کی یہی خواہش ہے کہ کسی طرح اہلسنت کے بکھرے ہوئے موتی یکجا ہوجائیں۔ اجلاس میں بلدیاتی اور عام انتخابات کیلئے امیداروں کو تیار رہنے اور متوقع امیداروں کی فہرستیں مرکزی کو ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں 11 دسمبر کو ملک بھر میں یوم امام نورانی منانے کا فیصلہ بھی گیا۔

اجلاس سے ایم پی اے پنجاب اسمبلی صاحبزادہ محفوظ مشہدی، شبیر ابو طالب، میاں شفقت جامی، السید عقیل انجم قادری، پیر عاشق حسین شاہ بخاری، محمد ایوب خان، میر عبدالقدوس ساسولی، مومن شاہ جیلانی، پروفیسر محمد شفیع خان، محمد خان لغاری، پروفیسر داکٹر مطلوب احمد، مفتی جمیل احمد صدیقی، حاجی بشیر احمد ملک ذاکر حسین ایڈووکیٹ، ڈاکٹر محمد یونس دانش، قاضی احمد نورانی، غلام نبی معصومی، اسد ذاکر ظفر اقبال ساہی، ولی مصطفائی، شکیل احمد نورانی، فہیم اختر حقانی، مولانا محمد داود، عامر قادری، افتخار عباسی، پیر سعید نقشبندی، توقیر احمد باجوہ، شکیل قاسمی نے اظہار خیال کرتے ہوئے نواز حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور جماعت کو منظم اور فعال بنانے کے تجاویز پیش کیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی مخدوش ہے ایک طرف آپریشن ضرب عضب جاری ہے اور دوسری جانب ایران پاکستان سرحد پر چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے۔ ایک دوسرے کے سفیروں کو بلاکر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ بھارت لائن آف کنٹرول پر مسلسل جارحانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے، جبکہ ہمارے حکمرانوں کا رویہ انتہائی شرم ناک ہے، ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کیلئے داعش جیسی عسکری جماعت کی چاکنگ کی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں جلسوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ قومی یا بلدیاتی انتخابات کا کسی وقت بھی اعلان ہوسکتا ہے، ہمیں جے یو پی کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بچھڑے ہوئے لوگوں کو ملانے کی کوششیں کی ہیں، کافی لوگ واپس آگئے ہیں، انشاءاللہ باقی ماندہ بھی جلد لوٹ آئیں گے۔
خبر کا کوڈ : 417116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش