0
Wednesday 29 Oct 2014 20:14

طاہر اشرفی کی اخلاق سوز ویڈیو پر دینی حلقوں کو شدید تشویش ہے، محمد شاہد غوری

طاہر اشرفی کی اخلاق سوز ویڈیو پر دینی حلقوں کو شدید تشویش ہے، محمد شاہد غوری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سُنی تحریک نے رکن اسلامی نظریاتی کونسل مولانا طاہر اشرفی کی اخلاق سوز ویڈیو منظر عام پر آنے پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی کو خط لکھ دیا۔ سُنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل محمد شاہد غوری کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ مولانا طاہر اشرفی کی اخلاق سوز ویڈیو پر دینی حلقوں کو شدید تشویش ہے۔ ملک کے جید علماء و مفتیان کرام کے استفسار کے باوجود شراب نوشی جیسے شرعاََ حرام اور غیرقانونی الزامات کی عدم وضاحت نے مولانا طاہر اشرفی کے کردار کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔

اصولی طور پر مولانا طاہراشرفی کو اپنے متعلق ایسے سنگین الزامات کی فوری اور حلفاََ وضاحت کرنی چاہیے تھی۔ اگر مذکورہ خبروں میں کوئی صداقت ہے تو وہ گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ایسی صورت میں مولانا طاہراشرفی کو فوری اعلانیہ توبہ اور آئندہ سچے دل سے ایسی حرکت نہ کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔ لیکن کئی دن گزرنے کے باوجود طاہراشرفی کی عدم وضاحت اقرارِ جرم کے مترادف ہے۔ مولانا طاہراشرفی کے پاس اسلامی نظریاتی کونسل جیسے ایک معتبر ریاستی مذہبی ادارے کی رُکنیت کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل ایک ریاستی آئینی ادارہ ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو اہل علم و دین میں ہمیشہ قدر و وقعت سے دیکھا جاتا ہے لیکن متنازعہ اور نام نہاد روشن خیال اراکین کی وجہ سے اسلامی نظرتاتی کونسل کا تشخص مجروح ہو رہا ہے۔

مولاناطاہراشرفی جیسے لوگوں کی موجودگی سے اسلام کی صحیح ترجمانی ممکن نہیں۔ ملک کی ممتاز مذہبی جماعتوں اور جید علماء و مشائخ سمیت ملک بھرکے عوام کو مولانا طاہر اشرفی سے شدید تحفظات ہیں۔ اخبارات، میڈیا اورسوشل میڈیا میں ان کا مشکوک کردار موضوع بحث ہے۔ آئے روز ایسی خبروں کی وجہ سے مولانا طاہر اشرفی اخلاقی طور پر ایک متنازعہ شخصیت بن چکے ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اراکین کو اچھی شہرت کا حامل ہونا چاہیے اور ان پر قوم کا اعتماد ہونا بھی بے حد ضروری ہے۔ ہماری تشویش کا مقصد مولانا طاہر اشرفی کی کردار کشی کرنا نہیں لیکن اسلامی نظریاتی کونسل جیسے معتبر قومی ادارے کا کوئی رُکن اسلامی تعلیمات کی دھجیاں اُڑائے کسی صورت قبول نہیں۔ مولانا طاہراشرفی کی وجہ سے اسلامی نظریاتی کونسل علماء ومشائخ سمیت ملک بھرکے عوام میں اپناعتمادتیزی سے کھورہی ہے۔ لہذٰاہمارامطالبہ ہے کہ مشکوک الحال شخص مولاناطاہراشرفی کو اسلامی نظریاتی کونسل سے فوری طورپر فارغ کیاجائے اوراسلامی نظریاتی کونسل کی تشکیل نو کرکے اسلام کو سمجھنے اور دینی تعلیم دینے والے مسندومعتمدعلمائے دین کو اس اہم ترین آئینی ادارے کا رکن بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 417128
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش