0
Thursday 30 Oct 2014 13:57

ڈی آئی خان، ضلعی انتظامیہ اور رضاکاروں کی جانب سے حفاظتی پمفلٹ جاری

ڈی آئی خان، ضلعی انتظامیہ اور رضاکاروں کی جانب سے حفاظتی پمفلٹ جاری
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ضلعی انتظامیہ اور رضاکاروں نے محرم الحرام 2014ء کیلئے حفاظتی تدابیر و انتظامات کوحتمی شکل دیتے ہوئے تھلہ جات اور حساس مقامات پر ہزاروں پمفلٹ تقسیم کردیئے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظراس بات کی اشد ضرورت ہے کہ پولیس اور عوام ملکر ایک منظم طریقے سے ان تمام اہم اور حساس جگہوں کی حفاظت کریں اور اپنی بھی حفاظت ضروری بنائیں۔ محرم کے ایام میں تخریب کار اپنی پوری کوشش کرتے ہیں کہ وہ کوئی ایسی مذموم حرکت کریں، جس سے علاقہ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونیکا اندیشہ پیدا ہو جائے۔ اس سلسلہ میں ضلعی پولیس کی جانب سے ہدایات کی گئیں جن کے مطابق جس جگہ محرم کا کوئی پروگرام ہونا ہو تو اس راستے میں اگرکوئی مشکوک چیز پڑی ہوئی نظر آئے تو فوراً پولیس کنٹرول روم 0966-9280325 یا ریسکیو 15 پر فوری اطلاع کریں۔ کسی بھی قسم کااسلحہ مجالس یا جلوسوں میں نہ لایاجائے اگر کوئی مسلح شخص نظر آئے تو فوری طور پر تھلہ کے پولیس انچارج کو اطلاع دی جائے۔ کسی بھی اجنبی شخص جو اس علاقے کا رہنے والا نہ ہو کسی بھی صورت پروگرام کے اندرآنے کی اجازت نہ دیں، جب تک اس کی مکمل شناخت نہ ہو جائے۔ کسی اجنبی شخص کی طرف سے نذر و نیاز قبول نہ کریں، جب تک اس شخص کی شناخت نہیں ہو جاتی۔ پروگرام میں جانے والے لوگ کوئی بیگ یا سامان اپنے ہمراہ نہ لائیں۔ مشکوک اور لاوارث موبائل فون کی بیٹری فوراً علیحدہ کی جائے۔ جو شخص جلوس میں داخل ہو اس کی مکمل چیکنگ کی جائے۔ کسی اجنبی شخص کو صرف اس بنیاد پر کہ وہ ماتمی جلوس میں ہے پروگرام کے اندر داخل نہ ہونے دیا جائے، جب تک کہ کوئی مقامی شخص اس کو شناخت نہ کر لے۔ روٹ میں آنیوالے تمام نئے کرایہ داروں کے بارے میں مقامی پولیس کو آگاہ کیا جائے۔ جلوس کے دوران یا پروگرام کے دوران کسی گاڑی یا موٹر سائیکل کو قریب سے نہ گزرنے دیا جائے۔ دوران مجلس گاڑیوں و موٹرسائیکل، سائیکل کو امام بارگاہ، تھلہ سے مناسب دوری پر پارک کیا جائے اور پارکنگ کے گرد بھی مناسب حفاظتی انتظام رکھیں۔ مجلس یا جلوس میں شامل ہونیوالے ہر شخص کی جامعہ تلاشی کی جائے اور اگر اس نے ٹوپی، چادر یا جیکٹ وغیرہ پہنی ہو تو ان کو اتار کر چیک کیا جائے۔ دوران تلاشی اس چیز کا خاص خیال رکھا جائے کہ تلاشی دینے والے کی کوئی جگہ تلاشی سے نہ رہ جائے۔ نیاز کے سلسلے میں جلوس بنانے سے احتراز کیا جائے بلکہ چار چار یا پانچ کی ٹولیوں میں جایا جائے۔ دیواروں پروال چاکنگ اور قابل اعتراض نعرے لکھنے سے اجتناب کریں۔ جلوس اور مجالس میں شریک خواتین کی خصوصی چیکنگ کی جائے اور بغیر پہچان کے کسی اجنبی خاتون کو پروگرام میں شامل نہ ہونے دیا جائے۔ مجالس یا جلوس کے اختتام  پر دور دراز سے آنیوالے لوگ رات گئے سفر کرنے سے گریز کریں اور کسی گاڑی وغیرہ میں محفوظ طریقے سے جائیں۔ کسی حادثہ یا ہنگامی حالت کی صورت میں متعلقہ امام بارگاہ، تھلہ کے رضاکاران و منتظمین انتظامیہ کیساتھ ملکر شرکاء کو کنٹرول میں رکھیں۔
خبر کا کوڈ : 417249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش