0
Thursday 30 Oct 2014 23:00

سردار ذوالفقار کھوسہ نے نواز شریف سے علیحدگی اختیار کرکے نئی مسلم لیگ بنانیکی بنیاد رکھ دی

سردار ذوالفقار کھوسہ نے نواز شریف سے علیحدگی اختیار کرکے نئی مسلم لیگ بنانیکی بنیاد رکھ دی
اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سینیٹر سردار ذوالفقار کھوسہ نے نواز شریف سے علیحدگی اختیار کرکے نئی مسلم لیگ بنانے کی بنیاد رکھ دی ہے، جس میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے چالیس سے زائد ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے ان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے، سردار ذوالفقار کھوسہ نے میاں نواز شریف اور شہباز شریف پر الزام عائد کیا کہ اس وقت ملک میں پانچ افراد کے ٹولے کی حکومت ہے، جن میں دو بھائی ایک وزیراعظم اور ایک وزیراعلٰی پنجاب کے ساتھ ساتھ ایک بیٹا ایک داماد اور ایک بیٹی شامل ہے جبکہ اس جماعت میں مسلم لیگ (ن) نام کی کوئی تنظیم اب باقی نہیں رہی۔ اردو پوائنٹ آن لائن ویب سائٹ کے مطابق سردار ذوالفقار کھوسہ نے مزید کہا کہ پنجاب بھر کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی وزیراعظم اور وزیراعلٰی سے ملاقات کیلئے ٹائم مانگتے ہیں مگر انہیں وقت نہیں دیا جاتا جبکہ مختلف اضلاع کے ممبران اسمبلی جب ضلعی انتظامیہ اور ڈویژن کی انتظامیہ کو ملنے کیلئے ڈی سی او اور کمشنر کے پاس جاتے ہیں تو وہ صاف کہہ دیتے ہیں کہ ہم کوئی بھی کام وزیراعلٰی کی ہدایت کے بغیر نہیں کرسکتے۔ انہوں نے ہمیں سختی سے منع کیا ہے کہ ممبران اسمبلی کا کام نہ کیا جائے جب تک وزیراعلٰی اور حمزہ شہباز شریف اجازت نہیں دیتے۔

ذوالقفار کھوسہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اب صرف نواز خاندان کے گھر تک محدود ہوگئی ہے جبکہ میں سیاسی اور بنیادی طور پر مسلم لیگی ہوں اور 1964ء میں محترمہ فاطمہ جناح اور ایوب خان کے انتخابات کے دوران میں ڈیرہ غازی خان میں فاطمہ جناح کا ایجنٹ تھا اور یہ واحد ضلع تھا جس میں محترمہ فاطمہ جناح کامیاب ہوئی تھیں جبکہ ہر جگہ ایوب خان کو کامیابی ہوئی، سوائے ڈیرہ غازی خان کے۔ آن لائن کے مطابق سردار ذوالفقار علی کھوسہ کو اس بات کا بھی رنج ہے کہ ان کے بیٹے دوست محمد کھوسہ جو پنجاب کے وزیراعلٰی بھی رہ چکے ہیں، جب وہ فنکارہ کے قتل میں ملوث ہوئے تو حکومت نے عدالت میں معاملہ ہونے کی بناء پر ان کے خلاف ذوالفقار کھوسہ کے بیٹے دوست محمد کھوسہ کی کوئی امداد نہ کی، جس پر انہیں شدید رنج تھا مگر حکومت کی مجبوری تھی کہ معاملہ عدالت عالیہ میں ہونے کی وجہ سے وہ دوست محمد کھوسہ کو اس مقدمہ قتل میں کوئی قانونی مدد کرنے کی پوزیشن میں نہ تھی، جس کا سردار ذوالفقار کھوسہ اور اس کے خاندان اور خاص کر اس کے بیٹے دوست محمد کھوسہ کو وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم نواز شریف سے شدید اختلافات ہوگئے تھے۔

قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتیں مسلسل اس بات پر احتجاج کر رہی تھیں کہ حکومت دوست محمد کھوسہ کو مقدمہ میں بچانے کیلئے مدد کر رہی ہے، چنانچہ حکومت نے اپنا دامن بچانے کیلئے کھوسہ خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی، جس کا سینیٹر ذوالفقار کھوسہ، ان کے بیٹے سابق وزیراعلٰی پنجاب دوست محمد کھوسہ کو شدید رنج تھا، لہذا موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے پنجاب کے علاوہ صوبہ سرحد سے مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل سرانجام خان، ظفر علی شاہ، اقبال ظفر جھگڑا، سندھ کے غوث علی شاہ اور مسلم لیگ (ن) کے ناراض ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سے رابطہ کرکے ایک نیا دھڑا قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس دھڑے کو عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی بھی حمایت حاصل ہوگی، سردار ذوالفقار کھوسہ محرم کے فوری بعد نئی مسلم لیگ کی بنیاد رکھیں گے، جس کا وہ ایک پریس کانفرنس میں باقاعدہ اعلان کرینگے جبکہ حکومت نے سینیٹر ذوالفقار کھوسہ اور دیگر ناراض مسلم لیگی رہنماؤں سے رابطے کی کوشش شروع کر دی ہے، تاکہ انہیں مسلم لیگ (ن) میں واپس لایا جاسکے۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ سردار ذوالفقار کھوسہ اور ان کے دیگر ساتھیوں نے حکومت کے نمائندوں پر واضح کر دیا ہے کہ وہ اب کسی بھی صورت میں نواز شریف اور ان کے خاندان سے ڈیل نہیں کرینگے کیونکہ ان کا مسلم لیگ (ن) سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ سب کو معلوم ہے کہ کس کے کندھوں پر یہ سوار ہوکر آئے تھے اور انہوں نے مسلم لیگ بنائی تھی۔
خبر کا کوڈ : 417347
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش