0
Friday 31 Oct 2014 16:42

دہشتگرد لاڑکانہ سمیت سندھ بھر میں داخل ہوگئے، محرم میں دہشتگردی کا خطرہ ہے، ایس ایس پی لاڑکانہ

دہشتگرد لاڑکانہ سمیت سندھ بھر میں داخل ہوگئے، محرم میں دہشتگردی کا خطرہ ہے، ایس ایس پی لاڑکانہ
اسلام ٹائمز۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لاڑکانہ انجینئر نثار احمد چنا نے کہا ہے کہ دہشت گرد آئی ڈی پیز اور دیگر صورتوں میں لاڑکانہ سمیت سندھ کے تمام علاقوں میں داخل ہو چکے ہیں، جس سے محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے، دہشت گرد کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، خیرپور، سکھر، گھوٹکی، جیکب آباد، شکارپور، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد کوٹ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے ایس پی آفس میں ضلعی پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے حملوں کے خدشات کے باعث کراچی، حیدرآباد، سکھر، خیرپور اور لاڑکانہ کو حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے باعث چاروں ڈویژنز میں 16000 پولیس اہلکار اور 5000 رینجرز کے جوانوں کو حفاظتی انتظامات کے لئے تعینات کیا گیا ہے جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کا سامنا کرنے کے لئے پاک آرمی اسٹینڈ بائی ہوگی۔ ایس ایس پی لاڑکانہ نثار احمد چنا کے مطابق ضلع بھر کے 179 جلوسوں میں سے 51 حساس جبکہ 181 مجالس میں سے 78 کو حساس قرار دیا گیا ہے، اسی طرح ضلع بھر میں 7 امام بارگاہوں کو حساس قرار دیتے ہوئے وہاں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں سکھر میں ضلعی پولیس کی جانب سے پرانا سکھر میں سیکیورٹی کے حوالے سے پلان مرتب کر لیا گیا ہے، دو ڈی ایس پیز سمیت سیکڑوں پولیس افسران کے علاوہ سو سے زائد رینجرز اہلکار تعینات کئے جائینگے۔ ایس ایس پی میرپورخاص جام ظفراللہ دھاریجو کے مطابق محرم الحرام کے دوران پورے ضلع میں 1500 پولیس اہلکار امن وامان برقرار رکھنے کے لئے ڈیوٹی انجام دیں گے، اس کے علاوہ رینجرز کے اہلکار بھی تعینات کئے جا رہے ہیں، پورے ضلع میں 64 امام بارگاہیں ہیں جن میں 11حساس ہیں، جیکب آباد ضلع میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے ایس ایس پی آفس میں اجلاس ہوا اور فلیگ مارچ کیا گیا۔ علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر ڈگری اصغر علی جوئیہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں امام بارگاہوں، ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں پر صفائی، روشنی اور پانی کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 417415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش