0
Saturday 1 Nov 2014 11:05

بے گناہوں کو قتل کرنا دہشت گردی ہے جہاد نہیں، مولاناجابر جوراسی

بے گناہوں کو قتل کرنا دہشت گردی ہے جہاد نہیں، مولاناجابر جوراسی
اسلام ٹائمز۔ بھارت شہر لکھنؤ اور بارہ بنکی میں مجالس کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، نوحہ خوانی، سینہ زنی کے ذریعہ عقیدت مند حضرت امام حسین (ع) اور آپ (ع) کے رفقاء کو نذرانہ عقیدت پیش کررہے ہیں۔ شہر کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی مجلس و ماتم کا سلسلہ جاری ہے، آج 7 محرم کو امام بارگاہ میر معصوم علی میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا جابر جوراسی نے کہا کہ جہاد کے معنی غلط اخذ کئے جارہے ہیں، انھوں نے کہا کہ برائی کو روکنے کی کوشش جہاد ہے، ایک عورت کا سب سے بہتر جہاد ہے کہ اپنے شوہر کے ساتھ اچھا سلوک کرے، جہاد حملے کو روکنے کا نام ہے حملہ کرنے کا نہیں، اور قتل کرنے کا نام بھی نہیں ہے، بے گناہ کا خون بہانا اور قتل و غارت گری کرنا دہشت گردی تو ہوسکتی ہے جہاد نہیں، مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے اسحاق حسین و علی میاں نے کیا، کشش سندیلوی نے سید الشہداء امام حسین (ع) کو منظوم نذرانہ پیش کیا، میاں جانی عزاخانے میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا احسان احمد نے کہا کہ برکت نتائج اور آثار میں دیکھی جاتی ہے تعداد میں نہیں، مجلس سے قبل محمد عباس نے سوز خوانی کی، عزاخانہ محسن نقوی میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا صابر عمرانی نے کہا جس کی ذمہ داری پروردگار لے لیتا ہے اسے کوئی بدل نہیں سکتا، قرآن کی ذمہ داری خود پروردگار نے لی ہے، مولانا عمران نے کہا کہ جہاد قتل و غارت گری کا نام نہیں ہے، اپنی حفاظت کا نام جہاد ہے، مسعود منزل میں ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا احسان نے کہا کہ مومن وہی ہے جو اپنے وعدے پر قائم رہے، انھوں نے کہا بے شعور دین داری سے دین کو جتنا نقصان ہوا ہے اتنا بے دینی سے نہیں، کربلا سول لائنس میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا منتظر زیدی نے کہا کہ ذکر امام حسین (ع) ایک ایسا ذکر ہے جس میں آدم سے لے کر آخری نبی تک کا ذکر ہوتا ہے، سرور علی رضوی نے مجلس سے قبل منظوم نذرانہ عقیدت بارگاہ عالی مقام امام حسین (ع) میں پیش کیا، تیسرے دور کی مجالس کو مولانا آصف نے خطاب کیا، سبط رضی کے عزاخانے میں دیر رات تک مجالس کا سلسلہ جاری رہا۔
خبر کا کوڈ : 417480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش