0
Saturday 1 Nov 2014 14:09

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کراچی کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے، علامہ مختار امامی

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کراچی کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے، علامہ مختار امامی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات کے باوجود جاری شیعہ نسل کشی اور سید الشہداء امام حسینؑ کے عزاداروں پر تکفیری دہشت گردوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام بارگاہ اسلامک ریسرچ سینٹر کے بعد امام بارگاہ وحدت مسلمین گلستان جوہر میں سبیل پر دہشتگردی جبکہ بزرگ شیعہ تاجر محبوب رحمانی کا بہیمانہ قتل ثابت کرتا ہے کہ دہشت گرد ہی صوبہ سندھ کے اصل حکمران ہیں اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ان کی کٹھ پتلی بن چکی ہے۔ اپنے ایک مذمتی بیان میں علامہ مختار امامی نے کہا کہ نو ماہ کی عزادار شیرخوار بچی بتول کی شہادت کے بعد بھی معصوم بچوں اور خواتین عزاداروں پر حملہ ہونا پولیس اور رینجرز کی ناکامی کا ثبوت ہے، اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی شہر میں دہشتگردی نہیں روک سکتے تو شہر کے حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے۔
 
علامہ مختار امامی نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کے باوجود دہشت گرد حملے کرنے میں کامیاب کیوں ہو جاتے ہیں، تو پھر کن دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت شہر کراچی کے حالات ٹھیک کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے دعوے کر رہے ہیں تو کیوں ان دہشت گردوں کو کھلے عام سزائے موت نہیں دی جاتی۔ صوبائی سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ صورتحال یہ ہے کہ حکومتی رٹ کہی نظر نہیں آرہی، شہر میں جنگل کا قانون ہے، دہشتگرد جب اور جہاں چاہیں معصوم عوام کو نشانہ سکتے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت، پولیس و رینجرز سمیت دیگر حساس ادارے شہر کراچی میں دہشتگردی کے واقعات پر قابو نہیں پا سکتے لہٰذا اب شہر سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کراچی کو افواج پاکستان کے حوالے کیا جائے تاکہ معاشی حب کراچی میں معصوم عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 417563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش